سرینگر/15مئی
کالعدم جماعت اسلامی جموں و کشمیر(جے ای آئی) نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ اگر مرکزی حکومت اس پر عائد پابندی ختم کرتی ہے تو وہ الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہے۔
وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے دفعہ 370 کو واپس لینے کے بعد 2019 میں جے ای آئی پر پابندی عائد کرتے ہوئے تنظیم کو ’ملک مخالف‘ قرار دیا تھا۔
پلوامہ کے گوسو سے تعلق رکھنے والے جے ای آئی کے پینل کے سربراہ غلام قادر وانی نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جے ای آئی کے ارکان نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں اپنا ووٹ ڈالا تھا۔
وانی کو سرینگر لوک سبھا انتخابات کےلئے13 مئی کے انتخابات میں ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
خبر رساں ایجنسی کشمیر نیوز آبزرور (کے این او) کے مطابق صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وانی نے کہا”ہم اس سال ستمبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں انتخابات لڑنے کی کوشش کریں گے“۔ انہوں نے کہا”اگر مرکز ہم پر عائد پابندی ہٹاتا ہے تو ہم اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔ دیگر مسائل بھی ہیں لیکن پابندی کو ہٹانا انتخابی میدان میں شامل ہونے کی پہلی شرط ہے“۔
وانی نے کہا کہ منشیات کے غلط استعمال اور بڑھتی ہوئی بے حیائی کے علاوہ سماجی اور مذہبی اصلاحات بھی جے ای آئی کا انتخابی ایجنڈا ہوں گی۔
وانی نے کہا کہ جے ای آئی کی مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس ہوا اور انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی اپنا موقف تبدیل نہیں کیا کیونکہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ جے ای آئی کے ارکان نے ماضی میں انتخابات کا بائیکاٹ کیوں کیا تھا، انہوں نے کہا کہ جب کسی نے ووٹ نہیں دیا تو جے ای آئی نے بھی اس کی پیروی کی۔ انہوں نے کہا”ایک دباو¿ اور خطرہ بھی تھا۔“