سرینگر/۲۳مئی
سالانہ شری امرناتھ یاترا شروع ہونے سے قبل لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم ٹی آر ایف نے مبینہ طور پرایک دھمکی آمیز پوسٹر جاری کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یاتریوں کی رجسٹریشن میں بھاری اضافہ ’کشمیر کی صورتحال کی حساسیت کو بھڑکانا‘ہے ۔
ٹی آر ایف نے مبینہ پوسٹر میں الزام لگایا ہے ’ فاشسٹ حکومت آر ایس ایس سنگھیوں کو یاترا کے نام پر وادی میں لا رہی ہے تاکہ یاترا کے دوران حالات کو خراب کیا جاسکے ‘۔
بتادیں کہ۴۳دنوں پر محیط سالانہ شری امرناتھ یاترا۳۰جون سے شروع ہونے والی ہے ۔
کورونا وبا کی وجہ سے یہ یاترا گذشتہ دو برسوں کے دوران بند رہی تھی۔حکام کا کہنا ہے کہ امسال ریکارڈ تعداد میں یاتری اس یاترا سے بہرہ ور ہونے کی امید ہے ۔
ٹی آر ایف کی طرف سے جاری پوسٹر جس کی صداقت کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی ہے ، میں حکومت پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ امرناتھ یاترا کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کر رہی ہے ۔
پوسٹر میں کہا گیا ہے’یاتریوں کی محض پندرہ ہزار سے آٹھ لاکھ کی رجسٹریشن اور یاترا کی مدت۵۱دنوں سے۸۰دنوں تک بڑھانا کشمیر کی صورتحال کی حساسیت کو بھڑکانا ہے معلوم ہوا ہے کہ فاشسٹ حکومت آر ایس ایس سنگھیوں کو یاترا کے نام پر وادی میں لا رہی ہے تاکہ یاترا کے دوران حالات کو خراب کیا جاسکے ‘۔
مذکورہ تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کسی بھی مذہبی رسم کے خلاف نہیں ہے لیکن جب ان مذہبی اداروں کو ’کشمیری جدوجہد’ کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے تو ایسے امور کو ہاتھ میں لینا ہماری ذمہ داری بنتی ہے ‘۔
پوسٹر میں کہا گیا ہے’اگر اس یاترا کو سیاسی و ڈیموگرافک مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کیا گیا تو ہم ایسے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے ‘۔
مذکورہ تنظیم کا کہنا ہے’یاتری تب تک محفوظ رہیں گے جب تک وہ کشمیر مسئلے میں مداخلت نہیں کریں گے یا جب تک سنگھی غنڈوں کو پناہ نہیں دی جائے گی‘۔
پوسٹر میں کہا گیا’ہم کسی بھی کٹھ پتلی کو کھلے عام نشانہ بنائیں گے جو فاشسٹ سنگھی حکومت کا پیادہ بنے گا اور ایسے عناصر کا خون جموں سے کشمیر تک ہر جگہ بہائیں گے ‘