نئی دہلی/۲۳مئی
حج سبسڈی ختم کئے جانے کے باوجود عازمین پر کوئی اضافی مالی بوجھ نہیں پڑ رہا ہے ، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حج سبسڈی کے نام پر کئی دہائیوں سے سیاسی چھل چل رہا تھا۔
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور راجیہ سبھا میں ڈپٹی لیڈر مختار عباس نقوی نے آج یہاں اسکوپ کمپلکس میں حج ۔۲۰۲۲کے لئے منعقدہ حج کوآرڈینیٹر ، حج اسسٹنٹ اور عازمین کو طبی خدمات فراہم کرنے والے منتخب افراد کے لئے دو روزہ تربیتی پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے اس خیال کا اظہار کیا۔
نقوی نے کہا کہ مودی حکومت نے ’سبسڈی کے سیاسی چھل ‘ کو ’ایمانداری کے بل ‘ پر ختم کیا، جس سے حج کے پورے عمل میں کئی اہم اصلاحات سے ایک طرف جہاں حج امور میں شفافیت آئی ہے ، وہیں دوسری جانب دو برسوں کے وقفے کے بعد سفر حج پر جانے والے عازمین پر غیرضروری مالی بوجھ نہ پڑے ، اس کا بھی انتظام کیا گیا ہے ۔
مرکزی وزیرنے کہا کہ مودی حکومت میں حج کے عمل کے صد فیصد ڈیجیٹل /آن لائن ہونے سے ہندوستانی عازمین کے لئے آسانیاں فراہم کی گئی ہیں ۔ ڈیجیٹل/آن لائن حج، ‘‘ڈیجیٹل انڈیا ’’ کی بہترین مثالوں میں سے ایک ہے ۔
عازمین حج کی خدمات پر مامور کئے جانے والے ۳۰۰سے زائد ڈیپوٹیشنسٹ کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ مودی حکومت نے عازمین کی صحت ، حفاظت اور سلامتی کو اولین ترجیح دیتے ہوئے حج کے عمل میں کئی اہم اصلاحات کی ہیں،جن میں خاتون عازمین کا اپنے محرم کے ساتھ جانے کی لازمیت کا ختم کرنا، حج کے پورے عمل کو ڈیجیٹل / آن لائن کرنا، ان کیلئے ڈیجیٹل ہیلتھ کارڈ ، ’ای مسیحا’ صحت کی بہترین سہولیات، مکہ و مدینہ میں عازمین کے قیام کی عمارتوں/ ٹرنسپورٹیشن کی معلومات، ہندوستان میں دی جانے والی ‘‘ ای لگیج ٹیکنگ’’ وغیرہ کی ڈیجیٹل سہولیات شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حج ۔ ۲۰۲۲ میں۷۹۲۳۷ہندوستانی عازمین سفر حج پر جائیں گے ، جن میں تقریباًً۵۰فیصد خواتین شامل ہیں ۔ ان میں سے۵۴۶۰۱عازمین حج کمیٹی آف انڈیا کے توسط سے جبکہ۲۲۶۳۲ عازمین حج گروپ آرگنائزیشن (ایچ جی اوز) کے ذریعے سفر حج پر جائیں گے ۔ ایچ جی او زکے پورے عمل کو بھی شفاف اور آن لائن کردیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت ہند اور سعودی حکومت کے درمیان عازمین حج کیلئے جو کوٹہ مقرر کیا گیا ہے ، وہ دیگر مسلم اور عرب ملکوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے ۔ سعودی حکمرانوں کے ساتھ وزیراعظم نریندرمودی کے بہتر اور خوشگوار رشتوں کی وجہ سے ایسا ممکن ہوسکا۔
نقوی نے کہا کہ حج کمیٹی آف انڈیاکے توسط سے حج ۔۲۰۲۲کے سفر پر جانے والے عازمین ملک کے۱۰؍امبارکیشن پوائنٹس (روانگی کے مراکز) سے روانہ ہوں گے ، جن میں احمدآباد، بنگلور، کوچی، دہلی، گواہاٹی، حیدرآباد،کولکاتہ، لکھنوٗ،ممبئی، اور سرینگر کے مراکز شامل ہیں۔
نقوی نے کہا کہ سفر حج کے لئے ہندوستان۳۱سے مئی سے پروازوں کاسلسلہ شروع ہوگا۔ پہلے مرحلے میں۳۱مئی سے بنگلور، کوچی، نئی دہلی، گواہاٹی، لکھنوٗ اور سرینگر سے پروازیں شروع ہوں گی۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں۱۷جون سے احمدآباد،حیدرآباد، کولکاتا اور ممبئی سے عازمین کے لئے پروازیں روانہ ہوں گی۔