راناگھاٹ//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول حکومت پر ملک کی نمبر ایک بدعنوان حکومت ہونے کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا ووٹ بینک پوری طرح سے دراندازوں کی حمایت پر کھڑا ہے ۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی جگن ناتھ سرکار کے حق میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا، "ملک میں کوئی بھی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کو نافذ کرنے اور متوا کمیونٹی کے پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دینے سے نہیں روک نہیں سکتا ۔” انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس، ترنمول اور بائیں بازو کی جماعتیں سی اے اے کی مخالفت کر رہی ہیں اور انہوں نے اتر پردیش کے اجودھیا میں رام للا مندر کے قیام کی بھی مخالفت کی تھی۔
بی جے پی کے لیڈر نے کہا، ”کیا وہ رام للا مندر کی تعمیر کو روکنے میں کامیاب ہوئے ؟ نہیں، وہ ایسا نہیں کر سکے کیونکہ یہاں کے ووٹروں نے نریندر مودی کو 2019 میں دوسری بار وزیر اعظم بنایا تھا اور بالآخر 22 جنوری 2024 کو رام للا کی پرتشٹھا کردی گئی ۔
انہوں نے ووٹروں سے تقریباً 14 منٹ تک نان اسٹاپ خطاب کیا اور ممتا بنرجی حکومت کے کئی بدعنوانی کے معاملات گنائے ، راشن گھپلہ سے لے کر کوئلہ کی دراندازی، جانوروں کی اسمگلنگ، اساتذہ کی تقرری اور وزیر کی رہائش گاہ سے ناجائز رقم کی ضبطی تک۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ ممتا بنرجی حکومت مفت راشن کے بارے میں بھی جھوٹ بول رہی ہے ، جو دراصل مودی حکومت کا تعاون ہے اور اگلے پانچ برسوں میں جاری رہے گا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سندیشکھلی کی خواتین کو ان کے عقیدے کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور کہا کہ بی جے پی کسی بھی مجرم کو آزاد نہیں ہونے دے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس، ترنمول اور بائیں بازو کی جماعتوں نے اتحاد بنا کر آرٹیکل 370 کو ہٹانے کی مخالفت کرنے کی کوشش کی، لیکن مودی حکومت اسے منسوخ کرنے اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو ختم کرنے میں کامیاب رہی۔
مسٹر شاہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ 400 کا ہندسہ عبور کرنے کے لیے ‘کمل’ کے نشان کو ووٹ دیکر بنگال میں کم از کم 30 لوک سبھا سیٹوں پر جیت یقینی بنائیں ۔