دیکھئے صاحب آپ ڈرائیے مت … ڈرانے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا کہ کہنے والوں کاکہنا ہے کہ ڈر کے آگے جیت ہے… اندازہ لگائیے کہ جنہیں آپ ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں ‘ اگروہ ڈرے نہیں‘ اگر انہوں نے آپ کی ڈرانے کی کوشش کو ناکام کردیا…اگر وہ آپ کے ڈرانے سے نہیں ڈر گئے تو… تو صاحب پھر تو ان کی جیت پکی ہے اور… اور آپ کی ہار۔آپ کے پاس اور بھی آپشن ہیں… لوگوں کو ڈرانے ‘ انہیں خوفزد ہ کرنے کے علاوہ اللہ میاں کی قسم آپ کے پاس بہت سارے آپشن ہیں … ان آپشنوں میں کسی ایک کو آزمائیے… آپ کے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے کہ بات دس سالوں کی ہے… دس برسوں میں آپ نے بہت کچھ کیا ہو گا… اور بہت کچھ نہیں بھی کیا ہو گا… بس یہی لوگوں کو بتائیے… یہ بتائیے کہ آپ نے ان دس برسوں میں کیا کیا اور آئندہ کیا کرنے جا رہے ہیں… ہمیں یقین ہے کہ… کہ لوگ آپ کی باتوں کو نہ صرف سنیں گے بلکہ ان پر بھروسہ بھی کریں گے… اور ہاں ایک اور موقع بھی دیں گے اور… اور اس لئے دیں گے کہ… کہ آپ میں ‘ آپ کی باتوں میں طلسم ہے… آپ اگر جھوٹ بھی بول دیںگے ‘ لوگ اسے سچ سمجھ بیٹھیں گے… اسی بات کا فائدہ اٹھائیے اور… اور انہیں اچھی اچھی باتیں بتائیے… جنہیں سن کر انہیں اچھا لگے… جنہیں سن کر ان کے چہرے کھل اٹھیں… ان کے چہروں پر مسکرہٹیں آئیں…انہیں بھروسہ ہو جائے کہ وہ آپ اور آپ کی باتوں پر بھروسہ کر سکتے ہیں… لیکن نہ جانے آپ کس مشیر کی آجکل سن رہے ہیں… سنیں لگے ہیں اور لوگوں کو ڈرانے لگے ہیں…صاحب! جن سے آپ لوگوں کو ڈرا رہے ہیں وہ بے چارے تو خود ڈرے ہو ئے ہیں کہ اب کی بار ان کا کیا ہو گا… یا اب کی بار بھی ان کا کیا ہو گا کہ… کہ کہنے کو تووہ بھی بڑی بڑی باتیں کررہے ہیں… لیکن اللہ میاں کی قسم وہ بھی جانتے ہیں… مانتے ہیں یا نہیں لیکن وہ بھی جانتے ہیں کہ اب کی بار بھی ‘ آپ ہی کی سرکار…اور صاحب آپ ہیں کہ لوگوں کو ڈرا رہے ہیں… لوگوں کو ڈرانا چھوڑ دیجئے کہ… کہ اگر آپ لوگوں کو ڈرانے سے باز نہیں آئیں گے تو… تو لوگوں کا شک یقین میں بدل جائے گا… یہ شک کہ اصل میں اس بار آپ خود ڈرے ہو ئے ہیں… اور اگر لوگوں کا یہ شک یقین میں بدل جائیگا تو… تو صاحب پھر سچ یہ آپ کیلئے ڈرنے والی بات ہو گی… اور… اور سو فیصد ہو گی ۔ ہے نا؟