سرینگر//
امدادی کارکنوں نے جمعہ کو رامبن ضلع میں جموں سرینگر شاہراہ پر زیر تعمیر سرنگ کے ملبے تلے پھنسے دس مزدوروں میں سے ایک کی لاش نکالی۔
ایک مقامی نیوز ایجنسی‘نے ایس ایچ او رامسو نہیم متو کے حوالے سے بتایا کہ ایک مزدور کی لاش برآمد کر لی گئی ہے جس کی شناخت فوری طور پر نہیں ہو سکی ہے۔
پھنسے ہوئے مزدوروں کی شناخت بنگالی جادھو رائے (۲۳)، گوتم رائے (۲۲)، سدھیر رائے (۳۱)، دیپک رائے (۳۳) اور پریمل رائے (۳۸)، آسام کے ۲۶ سالہ شیوا چوہان، نیپالی باشندے نوراج چوہدری (۲۶) اور کشی رام (۲۵) کے طور پر کی گئی ہے۔ اور جموں و کشمیر کے دو رہائشیوں کی شناخت مظفر‘۳۸؍ اور عشرت(۳۰) کے طور پر کی گئی ہے۔
زخمی کارکنوں میں سے دو کی شناخت ۳۳ سالہ وشنو گولا کے طور پر ہوئی ہے جو جھارکھنڈ اور جموں کشمیر کے ۲۶ سالہ امین کے طور ہوئی ہے ۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فوج نے مشترکہ ریسکیو آپریشن شروع کیا۔
عہدیداروں نے کہا کہ پھنسے ہوئے مزدوروں کے بچنے کے امکانات بہت کم ہیں کیونکہ ملبہ ہٹانے میں ان کے مقام تک کئی گھنٹے لگیں گے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر جموں شاہراہ پر خونی نالہ کے نزدیک زیر تعمیر چار لین والی ٹنل کا ایک حصہ درمیانی شب کو گر آیا جس وجہ سے وہاں پر کام میں مصروف ۱۳مزدور پھنس کر رہ گئے ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس اور مقامی رضاکاروں نے فوری طورپر ریسکو آپریشن شروع کیا جس دوران تین مزدوروں کو زخمی حالت میں باہر نکال کر ہسپتال پہنچایا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ سلرا کمپنی کے مزدور ملبے کے نیچے آگئے ہیں جنہیں باہر نکالنے کی خاطر بڑے پیمانے پر ریسکو آپریشن شروع کیا گیا ہے ۔
پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ تین مزدوروں کو زخمی حالت میں ملبے سے باہر نکال کر نزدیکی ہسپتال لے جایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر رام بن، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی رام بن اور قومی شاہراہ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر فوری طورپر جائے موقع پر پہنچے اور وہ ریسکو آپریشن کی از خو دنگرانی کر رہے ہیں۔
ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن مسرت السلام نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ٹنل کا ایک حصہ گر آنے کے بعد دس مزدور لاپتہ ہو گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے دیگر ایجنسیوں کے ہمراہ ریسکو آپریشن شروع کیا ہے ۔اُن کے مطابق رات بارہ بجے ریسکو آپریشن شروع کیا گیا۔