جوناگڑھ/۲مئی
کانگریس کو دفعہ۳۷۰ بحال کرنے کا چیلنج دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندرا مودی نے آج کہا کہ انہوں نے اس دفعہ کو دفنا دیا ہے ۔
جونا گڑھ میں آج ایک انتخابی ریلی سے خطاب میںمودی نے کانگریس کو جموں و کشمیر میں دفعہ۳۷۰کو بحال کرنے ، شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور تین طلاق پر پابندی لگانے والے قانون کو ختم کرنے کا چیلنج دیا۔
مودی نے کہا’’میں نے آرٹیکل۳۷۰ کو دفن کر دیا ہے۔ اب وہ چلا گیا ہے۔میں کانگریس کے شاہی خاندان اور اس کے شہزادے (گاندھی خاندان اور راہل گاندھی پر طنز) کو چیلنج کرنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ آپ کا پوشیدہ ایجنڈا ہے تو کھل کر سامنے آئیں اور لوگوں سے کہیں کہ آپ آرٹیکل ۳۷۰ کو بحال کریں گے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ وہ (کانگریس) بابا صاحب امبیڈکر کے تیار کردہ آئین کی توہین کرنے کی کتنی ہمت رکھتے ہیں۔ آپ (کانگریس) ناکام ہوں گے کیونکہ آپ کی راہ میں مودی کھرا ہے‘‘۔
مودی نے کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات ان کے ذاتی عزائم کو پورا کرنے کیلئے نہیں بلکہ ان کے’مشن‘ کو پورا کرنے کیلئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط اور مستحکم حکومت نہ صرف ملک بلکہ دنیا کے لئے بھی ضروری ہے۔
وزیر عظم نے کہا کہ یہ انتخابات میرے عزائم کے لئے نہیں ہیں کیونکہ لوگوں نے ۲۰۱۴ میں اس عزائم کو پورا کیا ہے۔۲۰۲۴ کے انتخابات مودی کے مشن کے لئے ہیں۔
اپوزیشن کانگریس پر خطرناک ذہنیت کا الزام لگاتے ہوئے مودی نے کہا کہ اس کا منشور مسلم لیگ کی زبان میں لکھا گیا ہے۔وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے لئے یہ انتخابات اپنے وجود کو بچانے کیلئے ہیں اور پارٹی اپنے ’مذہبی ووٹ بینک‘ کی مدد لے رہی ہے۔
مودی نے کہا کہ اگر سردار پٹیل موجود نہ ہوتے تو جوناگڑھ پاکستان میں چلا جاتا۔ان کاکہنا تھا’’ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو ملک کے لئے خطرناک صورتحال پیدا کرے گی۔ وہ کچھ ریگستان کو یہ کہتے ہوئے چھوڑ سکتے ہیں کہ وہاں کوئی نہیں رہتا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کو اس کی کوئی پروا نہیں ہے اور اس نے کئی غیر آباد جزیروں کو چھوڑ دیا ہے اور اگر انہیں کھلی چھوٹ دی گئی تو پارٹی ہمالیہ کی چوٹیوں کو فروخت کر دے گی۔