سرینگر//
وادی کشمیر میں مسلسل بارش کے باعث جہلم میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جنوبی کشمیر کے سنگم گیج میں پانی کی سطح رات آٹھ بجے ۱۸ فٹ کے’خطرے کے نشان‘ کو چھونے کے فاصلے پر تھی۔
محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پانی کی سطح۹۱ء۱۶ فٹ ریکارڈ کی گئی تھی اور جیسے ہی یہ ۲۱ فٹ کے نشان کو عبور کرتی ہے ، سیلاب کا اعلان کیا جاتا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ سرینگر کے رام منشی باغ میں خطرے کی سطح ۱۸ فٹ اور سیلاب کی سطح۲۱ فٹ کے مقابلے میں پانی۱۴ فٹ تھا۔
افسر نے بتایا کہ شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے اشم میں، جب سیلاب کا الارم بجایا گیا تو جہلم کی سطح۱۴ فٹ تھی۔
کچھ معاون ندیوں کے بارے میں افسر نے بتایا کہ کھڈوانی کے وشو نالے میں پانی کی سطح۷۴ء۷ میٹر، واچی کے مقام پر رامبیارا نالے میں۶۸ء۱ میٹر جبکہ بٹ کوٹ میں نالہ لڈر میں۶۰ء۰ میٹر تھی۔
۲۰۱۴ میں آنے والے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں سے ایک بمنہ کے کئی علاقے زیر آب آ گئے تھے۔ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ سیلابی چینل کا پانی رہائشی علاقوں کے اندر بہہ گیا ہے۔
دریں اثنا محکمہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں اور پرسکون رہیں۔افسر نے مزید کہا’’براہ کرم پرسکون رہیں، گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے اور افواہوں پر دھیان نہ دیں‘‘۔
سری نگر میں حکام نے موسم گرما کے دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں جاری مسلسل بارشوں سے پیدا ہونے والے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر انخلا کا ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔
پہلے مرحلے میں کرسو پدشاہی باغ، مہجور نگر، چارلی پورہ، گنڈ چندل، نائک پورہ اور کرسو گھاٹ کے لوگوں کو صنعت نگر میرج ہال منتقل کیا جائے گا اور رام باغ، اولڈ برزلہ، گنگ بگھ، بلبل باغ کے رہائشیوں کو میرج ہال گوری پورہ منتقل کیا جائے گا۔
فیز ٹو میں جواہر نگر، لال منڈی، اخراج پورہ کے رہائشیوں کو ایرا کمپلیکس رام باغ اور گوگجی باغ، سولنہ، آلوچی باغ اور مگرمل باغ کے رہائشیوں کو ایم ای ٹی ہائی اسکول راوت پورہ منتقل کیا جائے گا۔
فیز ٹو کے تحت ہی مائسمہ، گاؤ کدل، کوکر بازار، شیخ باغ، ابی گوجر اور سمندر باغ بربر شاہ کے رہائشیوں کو آئی ایم پی اے منتقل کیا جائے گا۔