سرینگر//
سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد یوسف تاریگامی نے اننت ناگ ‘راجوری لوک سبھا سیٹ کے انتخابات مقررہ شیڈول کے مطابق منعقد ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ الیکشن موخر کئے گئے تو وہ بہت بڑی نا انصافی ہوگی۔
تاریگامی نے ساتھ ہی کہا کہ اگر اس سیٹ کے انتخابات کو موخر کیا گیا تو ہم عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ راستہ بند ہوانے کو انتخابی عمل کو ری شیڈول کرنے کے لئے بہانہ نہیں بنایا جاسکتا ہے ۔
کمیونسٹ لیڈر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
تاریگامی نے کہا’’بعض پارٹیوں کی طرف سے کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں میں سے اننت ناگ ،راجوری لوک سبھا سیٹ کے لئے الیکشن موخر کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اگر ایسا کیا گیا تو وہ بڑی نا انصافی ہوگی‘‘۔ان کا کہنا تھا’’راستے دو تین دن بند ہوتے رہتے ہیں لیکن اس کو الیکشن موخر کرنے کے لئے بہانہ نہیں بنایا جاسکتا ہے ، مغل روڈ کے علاوہ بھی سڑکیں ہیں جنہیں استعمال کیا جا سکتا ہے‘‘۔
کمیونسٹ لیڈر نے کہا’’بی جے پی ایسا اس لئے کر رہی ہے کیونکہ جموں میں لوگوں نے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اب وہ کسی نہ کسی بہانے پر اس سیٹ کے انتخابات کو موخر کرانا چاہتی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو ہم باقی پارٹیوں کے ساتھ مل کر عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور الیکشن کمیشن کی طرف بھی رجوع کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن موخر کرنے سے الیکشن کمیشن کی اعتباریت بھی متاثر ہوسکتی ہے ۔
تاریگامی نے کہا کہ بی جے پی کا بیانیہ پنکچر ہوا ہے اور اب بر سر اقتدار جماعت کے لیڈر غیر آئینی باتیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹ آئے یا نہ آئے لیکن ہر پارٹی کو ضابطہ اخلاق کا خیال رکھنا چاہئے اور ملک کی سالمیت کو ہمیشہ بر قرار رکھا جانا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ انڈیا الائنس کا منشور میں نفرت کی دیواروں کو کم کرنے پر مبنی ہے ۔
وادی میں بجلی بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کمیونسٹ لیڈر نے کہا کہ اس موسم میں پانی وافر مقدار میں ہونے سے بجلی زیادہ پیدا ہوتی ہے اور کٹوتی کا شیڈول کم ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا’’لیکن آج وادی میں ۱۰گھنٹے بجلی دینے کے وعدے کو بھی پورا نہیں کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف بجلی فیس میں بے تحاشا اضافہ ہو رہا ہے ۔‘‘