ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کشمیرکابجلی بحران بے مقصد نہیں

معیشت کو محتاج بنائے رکھنا اصل مقصد ہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-04-27
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کشمیر میں زائد از ایک سال سے جاری بجلی بحران کو ایک نیا رُخ عطا کردیا گیا ہے۔ اگر چہ کشمیر کی کاروباری اور تجارتی انجمن کا کہنا ہے کہ بجلی کا کٹوتی شیڈول ۱۲؍گھنٹے کا ہوگیا ہے لیکن عوام وخاص کا کہنا ہے کہ ایک گھنٹہ کی آنکھ مچولی سے عبارت بجلی کی سپلائی کواوسط ڈیڑھ اور دو گھنٹے تک منقطع کرنے کا عمل جاری ہے۔
کشمیر چیمبر آف کامرس نے اس صورتحال کے حوالہ سے یہ کہکر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ’’سپلائی پوزیشن ابتر ترین مرحلہ میں داخل ہوچکی ہے … تجارت، بزنس ، غرض ہر ایک شعبہ بُری طرح سے متاثر ہورہا ہے …کشمیرپاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کی پالیسیاں باہم متضاد ہیں… سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے دفاع میں یقین دلایاگیا تھاکہ بغیر کسی رکاوٹ کے بجلی متواتر طور سپلائی کی جائیگی (لیفٹیننٹ گورنر نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ ایک گھنٹہ تو کیا ایک منٹ کے لئے بھی بجلی کی سپلائی نہیں روکی جائیگی)… ماہ صیام کے دوران بھی سپلائی کا یہی حشر کیا جاتا رہا…حالیہ بارشوں کے نتیجہ میں دریا لبالب بھر ے ہیں، پیداوار بڑھ گئی ہے لیکن بجلی غائب ہے ، جوحیران کن ہے۔‘‘
چیمبر کے بیان میں اور بھی کچھ کہاگیا ہے جو عوام کے مجموعی احساسات ، تاثرات اور ضرورتوں کے حوالہ سے ان کی محرومیوں کا عکس ہے ۔ واقعی یہ بات باعث تعجب ہے کہ وادی کشمیر کی ۸۰؍ لاکھ کی آبادی کو بجلی ایسی بُنیادی ضرورت سے محروم رکھاجارہاہے۔ نہ گھریلو صارفین کو مطلوبہ حجم میںسپلائی یقینی بنائی جارہی ہے اور نہ ہی کاروبار، صنعت اور ٹریڈ سے وابستہ ادارے ہی اپنی ضرورت کے اعتبار سے سپلائی حاصل کرپارہے ہیں۔ یہ منظرنامہ اس بات کو واضح کررہا ہے کہ وادی کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھاجارہا ہے جس امتیازی سلوک کے پیچھے کوئی گہری اور منظم سوچ کا رفرمامحسوس کی جارہی ہے۔
عام حلقے اس بات کو اب زبان دے رہے ہیں کہ مقصد کشمیر اور کشمیری عوام کی معیشت اور ترقی اور تعمیر کا پہیہ کسی نہ کسی حوالہ سے وقفے وقفے سے ساکت رکھا جاتا رہے تاکہ لوگوں کی اقتصادی حالت سنورنے نہ پائے۔ مقصد یہ بھی ہے  جیسا کہ اب عام تاثر عوامی حلقوں میں مستحکم ہوتا جارہا ہے کہ عوام کو بجلی کی موزوں حجم میںدستیابی سے محروم رکھتے ہوئے انہیں روزمرہ زندگی کے حوالوں سے ہر شعبے میں دست نگر اور محتاج رکھاجائے اس تاثر کو یہ حلقے یوں تقویت دے کر بطور دلیل یہ جواز فراہم کررہے ہیں کہ موجودہ بجلی گھروں سے جو پیداوار حاصل کی جارہی ہے اس پر چونکہ چند ایک مرکز کے زیر اثر اور زیر کنٹرول اداروں این ایچ پی سی وغیرہ کی اجارہ داری ہے لہٰذا وہ اس پیداوار کو بیرون جموں وکشمیرمنتقل کرکے اپنے لئے بے تحاشہ دولت کمارہے ہیں۔ اسی حوالہ سے جو نئے بجلی پروجیکٹ ہاتھ میں لئے جانے کی تجویز ہے اورجن میں سے کچھ ایک پروجیکٹوں کی تعمیر اور مابعد تعمیر پیداوار کے تعلق سے جو مفاہمت نامے طے پائے گئے ہیں ان کا بھی بغور جائزہ لینے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ ان نئے پروجیکٹوں سے جموںوکشمیر کے عوام اور کاروبار اور معیشت کو کوئی استفادہ نہیں ہوگا، ان پر وجیکٹوں کے حوالہ سے جو خاکے مراعات اور سہولیات کے تعلق سے مرتب کئے جاچکے ہیں ان کی نوعیت بھی واضح طور سے یکطرفہ ہے اور ان میں جموں وکشمیر یا اس کے لوگوں کا کوئی مفاد ملحوظ خاطرنہیں رکھاگیا ہے ۔ تعمیراتی اداروں کو پانی کے تعلق سے چارجز کی ادائیگی سے مستثنیٰ قرار دیاگیاہے، ۱۲؍ فیصد رائلٹی کے طور جموں وکشمیرکی حصہ داری کو یقینی بنانے کے حوالہ سے کوئی ضمانت نہیں، چالیس سال تک پیداوار کو دوسری ریاستوں کو فروخت کرنے کے معاہدے اس با ت پر مہر تصدیق ثبت کررہے ہیں کہ جموںوکشمیر اوراس کی آبادی کے مفادات کا تحفظ اب ثانوی درجہ بھی نہیں رکھتا۔
بجلی پیداوار کی دستیابی، گھریلو اور دیگر کاروباری صارفین کے لئے وقف بجلی کا حجم ، عام صارفین، سرکاری ونیم سرکاری محکموں کی جانب سے بجلی فیس کی ادائیگیوں کے تعلق سے اصل حقائق، وی آئی پی کلچر بشمول بیروکریٹوں کی رہائش گاہوں اور سیاسی پارٹیوں اور سیاستدانوں کیلئے سپلائی کی جارہی بجلی کا حجم اور ان کی جانب سے چارجز کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ مختلف تنصیبات کو جو بجلی سپلائی کی جارہی ہے ان سب کے بارے میں ایک بھی قابل اعتماد اور قابل بھروسہ تفصیل عوامی سطح پر دستیاب نہیں۔ عام تاثر ہے کہ وی آئی پی کلچر سے وابستہ لوگوں، سیاستدانوں، تنصیبات اور سرکاری ونیم سرکاری اداروں کو مجموعی طور دستیاب بجلی کا تقریباً ۴۰؍فیصد ۷x۲۴بغیر کسی ادائیگی کے سپلائی یقینی بنائی جارہی ہے جبکہ ۸۰؍ لاکھ کی آبادی کو بحران میں دھکیل کررکھاگیا ہے۔
کشمیر کا محکمہ بجلی ان سارے سوالات کا کوئی جواب نہیں دے رہا ہے، برعکس اس کے گذرے چند مہینوں کے دوران اس محکمہ کے خدائوں نے کشمیریوں کو بجلی چور کے ساتھ ساتھ فیس ادا نہ کرنے کے مجرموں کے طور پیش کرکے ان کی جوکردار کشی کی ہے وہ اپنی جگہ ایک ریکارڈ ہے۔ لیکن اصل میں جوبجلی چور ہیں انہیں شرافت کی خاموش سند یں عطا کی جارہی ہیں۔ یہ بھی محکمہ کی طرف سے مسلسل دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کشمیرمیں ٹرانسمیشن نقصانات قومی سطح پر ریکارڈ نقصانات سے کہیں زیادہ ہے، لیکن اس نقصان کا ذمہ دار کیا خودمحکمہ بجلی اوراس کے انجینئر نہیں لیکن اپنی یہ گند بھی یہ کہکر اوسط صارفین پر پھینکی جارہی ہے کہ لوگ ہکنگ کررہے ہیں جبکہ اس ہکنگ کیلئے سہولیات کارخودمحکمہ کے اندر اس کی اپنی صف میں موجود ہیں۔
کشمیر نشین سیاستدانوں اور سیاسی پارٹیوں … نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی ،اپنی پارٹی ، پیپلز کانفرنس ،کانگریس ، سی پی ایم اور دوسری پارٹیوں کیلئے یہ عوامی اشو نہ کسی اہمیت کا حامل ہے اور نہ کسی سنجیدہ توجہ کا، برعکس اس کے ان پارٹیوں کی تمام تر سیاسی سرگرمیوں اور طعنہ زنی اور کردار کشی سے عبارت اپنی اپنی بیان بازیوں کا محور، مرکز اور مدعا صرف اقتدارہے اور حصول اقتدار کے حوالہ سے عوا م کے مفادات کا سرنڈر …!!
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

اننت ناگ راجوری حلقہ؟

Next Post

بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے کھلاڑی ہیں لیکن پوری ٹیم نہیں، محمد حفیظ

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
پہلے میچ میں نیدر لینڈز کی پرفارمنس نے ٹیم انتظامیہ پر پریشر ڈالا: حفیظ

بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے کھلاڑی ہیں لیکن پوری ٹیم نہیں، محمد حفیظ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.