جموں//
جموں میں لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل سیکورٹی اہلکار ہائی الرٹ پر ہیں اور حساس علاقوں میں گشت کر رہے ہیں۔
جموں و کشمیر پولیس کا اسپیشل آپریشن گروپ دشمنوں کے کسی بھی مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے حساس علاقوں میں گشت کر رہا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس علاقے کی نگرانی کیلئے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے اور ووٹنگ سے پہلے کسی بھی آئی ای ڈی خطرے کو دور کرنے کیلئے خصوصی کتوں کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔
حال ہی میں راجوری کے علاقے شاہدرہ شریف میں دہشت گردوں کے حملے میں محمد رزاق نامی ایک شہری ہلاک ہوگیا تھا۔
اس واقعہ کے پیش نظر جموں و کشمیر پولیس ہائی الرٹ پر ہے اور اس طرح کے کسی بھی حملے کو ناکام بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔
جموں میں لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں۲۶؍اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
اطلاعات کے مطابق جموں ریاسی لوک سبھا سیٹ کے لیے جمعے کے روز ہونے والی پولنگ کے لیے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی ہے اور اس دوران جموں انتظامیہ نے امتناعی احکامات صادر کیے ہیں جبکہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں موبائل فونوں پر‘ورچول پرائیوٹ نیٹ ورک (وی پی این)کو معطل کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے ۔
لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر راجوری اور پونچھ اضلاع میں وی پی این خدمات کو فوری طورپر معطل کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (راجوری) راجیو کمار کھجوریہ کی جانب سے جاری کئے گئے ایک حکم نامے کے مطابق ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک(وی پی این) سروس کو معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات سے متعلق معلومات اور دیگر حساس ڈیٹا کو سابیئر حملوں سے بچانے کی خاطر احتیاطی طورپر اس طرح کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔
راجوری ضلع کے ایک اسمبلی حلقہ کالا کوٹ ، سندر بنی جموں ریاسی پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے اور یہاں پر بھی جمعے کے روز ووٹنگ ہو رہی ہے ۔
اسی طرح ضلع پونچھ میں بھی وی پی این کو انتخابات کے انعقاد تک معطل کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
۱۸؍اسمبلی نشستوں پر مشتمل اس سیٹ کیلئے۱۷لاکھ۸۱ہزار۵۴۵راے دہندگان کو راے دہی کا حق ہے جن میں سے۸لاکھ۶۰ہزار۵۵خواتین ووٹر شامل ہیں۔ اس سیٹ کے لئے۲۲مید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے جموں ریاسی پارلیمانی حلقے میں۲۴۱۶پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔
جمعرات کی صبح سے ہی جموں ریاسی پارلیمانی نشست میں قائم پولنگ اسٹیشنوں تک عملے کو پہنچا دیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں میں جگہ جگہ پرسیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ مشکوک نظر آنے والے افراد کی باریک بینی سے تلاشی کے بعد ہی آگے جانے کی اجازت دی جارہی ہیں۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ پر امن انتخابات کو یقینی بنانے کی خاطر جموں صوبے میں سرحدوں کو بھی سیل کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر اضافی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے ۔