اکولہ/۲۳اپریل
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو کہا کہ بی جے پی نے پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کا استعمال آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے ، تین طلاق پر پابندی لگانے اور نیا شہریت قانون لانے کے لئے کیا۔
بی جے پی امیدوار انوپ دھوترے کی حمایت میں مشرقی مہاراشٹر کے اکولا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کانگریس پر ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگایا۔
سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا کہ یہ مودی ہی تھے جنہوں نے ایودھیا میں بھگوان رام کو وقف ایک عظیم الشان اور شاندار مندر کی تعمیر کو یقینی بنایا۔
شاہ نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اقتدار میں واپسی پر مودی حکومت 70 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو 5 لاکھ روپے کے مفت ہیلتھ انشورنس کے دائرے میں لائے گی اور صارفین کو براہ راست کھانا پکانے کے گیس سلنڈر فراہم کرے گی۔
وزایر داخلہ نے انڈیا الائنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ایودھیا میں رام مندر بنے۔
بی جے پی کے سینئر رہنما نے اپوزیشن پر جھوٹا بیانیہ قائم کرنے کا الزام لگایا کہ مودی حکومت آئین کو تبدیل کرے گی۔شاہ نے زور دے کر کہا کہ مودی حکومت کبھی بھی آئین کو تبدیل نہیں کرے گی اور نہ ہی ایس سی / ایس ٹی اور او بی سی کے لئے ریزرویشن کو ختم کرے گی۔
شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنی پارلیمانی اکثریت کا استعمال کرتے ہوئے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹایا، تین طلاق پر پابندی عائد کی اور شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) لایا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس نے 70 سال تک آئین کے آرٹیکل 370 کو ایک غیر قانونی بچے کی طرح ’پیار‘ کیا، جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا۔
شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے کہا کہ سابق چیف منسٹر کو اپنے بیٹے سے آگے کچھ نظر نہیں آتا۔
شاہ نے این سی پی کے بانی اور سابق مرکزی وزیر شرد پوار سے پوچھا کہ سونیا گاندھی اور منموہن حکومت نے اپنے 10 سالہ دور حکومت میں مہاراشٹر کو کیا دیا۔انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے گزشتہ 10 سالوں میں مہاراشٹر کو 7.14 لاکھ کروڑ روپے دیئے جبکہ کانگریس کی قیادت والی حکومت نے 2004 سے 2014 تک اپنے اقتدار کے دوران ریاست کو صرف 1.91 لاکھ کروڑ روپے فراہم کیے۔