اب صاحب اپنے اس نئے کشمیر میں بہت کچھ نیا ہو رہاہے… اورجو نیا ہو رہاہے اس میں کچھ اچھاہورہا ہے اور… اور کچھ بالکل بھی اچھا نہیں ہو رہاہے … اب جو اچھا ہو رہا ہے‘ اس کی تو ہم بات نہیں کریں گے اور… اور اس لئے نہیں کریں گے کیونکہ اس پر کئی بار بات ہو ئی ہے… اتنی بات ہو ئی ہے‘ جتنی ہونی نہیں چاہئے تھی…اس لئے ہم آج اس ایک بات کی بات کریں گے… جو بات بالکل بھی اچھی نہیں ہے اور…اور وہ ہے بجلی سپلائی کا حال بے حال … عام طور پر موسم سرما میں بجلی کی بات ہو تی ہے… ان کالموں میں ٹھنڈ کے موسم میں ہی بجلی کی بات ہو تی ہے اور… اور اس لئے ہوتی ہے کیونکہ ٹھنڈ میں ‘ سرما میں ‘جاڑے میں بجلی سپلائی کی بتی گل ہوجاتی ہے…بہار کی آمد کے ساتھ ہی اس میں بہتری آجاتی ہے‘ کشمیر روشن ہو نا شروع ہوجا تا ہے… لیکن … لیکن اب کی بار نہیں … بالکل بھی نہیں کہ اب کی بار… جب ’مودی سرکار چار سو پار‘ کے نعرے لگ رہے ہیں… کشمیر میں بجلی کا حال سرما سے بھی بے حال ہے… اب جبکہ بجلی سپلائی میں بہتری شروع ہو تی ہے… لیکن اب کی بار اس کا الٹا ہو رہا ہے… کٹوتی کا دورانیہ کم ہونے کے بجائے بڑھ رہا ہے اور… اور ہمیں یہ بریکنگ نیوز دی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں کٹوتی کا دورانیہ مزید بڑھ جائے گا… کیوں بڑھ جائیگا تو… تو سرکار کاکہنا ہے کہ باہر سے ہی بجلی کم سپلائی ہو رہی ہے جبکہ مقامی بجلی پیداوارمیں کوئی بہتری نہیں آ ئی ہے… بہار کی آمد کے بعد بھی بہتری نہیں آ رہی ہے‘ بارشوں … ہول سیل میں بارشوں کے بعد بھی بہتری نہیں آ رہی ہے…دریاؤں اور پانی کے ذخائر کے بہاؤ میں اضافے کے بعد بھی بہتری نہیں آئی ہے…بہتری نہیں آ رہی ہے… کیوں نہیں آ رہی ہے یہ ہم نہیں جانتے ہیں … کہ جو ایک بات ہم جانتے ہیں کہ وہ یہ ہے کہ… کہ اپنے اس نئے کشمیر میں بہت کچھ ایسا بھی ہو رہا ہے جو نہیں ہو نا چاہئے… اور بالکل بھی نہیں ہو نا چاہئے … بہار میں بجلی کٹوتی کا دورانیہ کم ہو نا چاہئے …بڑھنا نہیں چاہئے‘ بالکل بھی نہیں بڑھنا چاہئے ۔ ہے نا؟