سرینگر//
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے دہشت گردی سازش کیس میں ملوث افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے ۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں پاکستانی حمایت یافتہ کالعدم ملی ٹینٹ تنظیموں کے دہشت گردوں کے خلاف وسیع پیمانے پرکریک ڈاؤن کو جاری رکھتے ہوئے این آی اے نے پیر کے روز کشمیر میں نو مقامات پر چھاپے مارے ۔
ترجمان نے کہاکہ تفتیشی ایجنسی نے ہائبرڈ ملی ٹینٹوں اور اعانت کاروں جو کہ لشکر طیبہ جیسی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی نو تشکیل شدہ شاخیں ہیں اور یہ کہ وہ لشکر طیبہ ، جیش ، حزب المجاہدین، البدر ، القاعدہ وغیرہ جیسی تنظیموں سے وابستہ ہیں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے جس دوران ڈیجیٹل مواد جن میں بڑے پیمانے پر مجرمانہ ڈیٹا اور دستاویزات شامل ہیں کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
این آئی اے کے مطابق مرکزی تفتیشی ایجنسی نے پیر کی صبح ایک کیس زیر نمبر۲۰۲۲/۵کے سلسلے میں چھاپے مارے ۔
ترجمان نے بتایا کہ یہ مقدمہ دہشت گردی سازش کیس جس کے تحت کالعدم دہشت گرد تنظیموں اورا ن کی ذیلی شاخوں کی جانب سے جموں وکشمیر میں چسپاں بموں، آئی ای ڈیز اور چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کرکے تشدد کو ہوا دینے کے منصوبے شامل ہیں۔ اور اس کیس کو انسداد دہشت گردی ایجنسی نے۲۱جون۲۰۲۲کو سومو ٹو کے ذریعے درج کیا تھا۔
این آئی اے ترجمان کے مطابق پاکستان میں مقیم ہینڈلرز اور سرپرستوں کی حمایت سے یہ تنظیمیں جسمانی اور سماجی رابط سائٹوں کے ذریعے دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کی سازش کر رہی ہیں جس کامقصد مقامی نوجوانوں کو بنیاد پرست بنا نے اور بالائی ورکروں کو متحرک کرکے جموں وکشمیر میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو زک پہنچانا مقصود ہے ۔
ان تنظیموں میں ٹی آر ایف، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ جموں وکشمیر، مجاہدین غزوت الہند ، جموں وکشمیر فریڈم فائٹرز، کشمیر ٹائیگرز ، پی اے اے ایف اور دیگر شامل ہیں۔ ان سب کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے ہے اور یہ کہ حکومت ہند کی جانب سے ان تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کے بعد دہشت گرد گروپوں نے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے ذیلی تنظیموں کا قیام عمل میں لایا۔
این آئی اے کے مطابق تلاشی کارروائی کے دوران برآمد ہونے والے ڈیجیٹل آلات اور دیگر ڈیٹا کی چھان بین کی جا رہی ہے تاکہ مکمل سازش کو بے نقاب کیا جا سکے ۔