نئی دہلی//
ہندوستان نے آج چین کو خبردار کیا کہ سیاچن گلیشیئر کے نزدیک شکسگام وادی ہندوستان کا حصہ ہے اور چین کی جانب سے زمین پر کسی قسم کی تبدیلی کی صورت میں ہندوستان اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔
یہاں ایک میڈیا بریفنگ میں سیاچن کے نزدیک چینی سرگرمیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا’’ہم شکسگام وادی کو اپنا علاقہ مانتے ہیں۔ ہم نے۱۹۶۳کے نام نہاد چین پاکستان سرحدی معاہدے کو کبھی قبول نہیں کیا، جس کے ذریعے پاکستان نے اس علاقے کو غیر قانونی طور پر چین کے حوالے کرنے کی کوشش کی تھی‘‘۔
جیسوال نے کہا’’ہم نے مسلسل اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے ۔ ہم نے زمینی حقائق کو تبدیل کرنے کی غیر قانونی کوششوں کے خلاف چین کے ساتھ اپنا احتجاج درج کرایا ہے ۔ ہم اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ چین نے ہندستان کی سرحد سے متصل وادی شکسگام میں غیر قانونی تعمیرات شروع کر دی ہیں، جس کی وجہ سے ہندستان اور چین کے درمیان حالات پھر سے کشیدہ ہو گئے ہیں۔
جیسوال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق امریکی کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف) ایک متعصب تنظیم کے طور پر جانا جاتا ہے جس کا سیاسی ایجنڈا ہے۔’’ وہ سالانہ رپورٹ کا حصہ بن کر ہندوستان کے بارے میں اپنا پروپیگنڈا شائع کرتے رہتے ہیں‘‘۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں واقعی کوئی توقع نہیں ہے کہ یو ایس سی آئی آر ایف ہندوستان کے متنوع ، تکثیری اور جمہوری اقدار کو سمجھنے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سب سے بڑے انتخابی عمل میں مداخلت کی ان کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔
امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق اور اسرائیل کیخلاف مظاہروں کے بارے میں وزارت خارجہ کے ترجمان کاکہنا تھا’’ہم نے اس معاملے پر رپورٹس دیکھی ہیں اور متعلقہ واقعات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہر جمہوریت میں اظہار رائے کی آزادی، احساس ذمہ داری اور عوامی تحفظ اور نظم و نسق کے درمیان صحیح توازن ہونا ضروری ہے۔ خاص طور پر جمہوریتوں کو دیگر ساتھی جمہوریتوں کے بارے میں اس تفہیم کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ آخر کار، ہم سب کا فیصلہ اس بات سے کیا جاتا ہے کہ ہم اندرون ملک کیا کرتے ہیں نہ کہ بیرون ملک ہم کیا کہتے ہیں۔‘‘