سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کی صبح بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کئے۔
وہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ جمعرات کی صبح بارہمولہ پہنچے جہاں انہوں نے ضلع مجسٹریٹ منگا شرپا کے سامنے کاغذات نامزدگی دائر کئے۔اس موقع پر پارٹی کے سینئر لیڈران بھی ان کے ہمراہ تھے۔
بتادیں بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے لئے اب تک ۱۱؍امید واروں نے کاغذات نامزدگی جمع کئے ہیں جن میں پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون اور انجینئر رشید خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
اس لوک سبھا سیٹ کے لئے ۲۰مئی کو پولنگ ہوگی۔واضح رہے کہ جموں وکشمیر کی پانچ لوک سیٹوں میں سے دو سیٹوں کی پولنگ ہوئی۔
بعد ازاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر علیٰ کا کہنا تھا’’ہم یہ انتخابات انڈیا الائنس کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں اور امید ہے کہ ہم جموں کشمیر کی پانچوں اور لداخ کی لوک سبھا سیٹ پر بھی کامیابی حاصل کریں گے ‘‘۔
بی جے پی کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں این سی نائب صدر نے کہا’’ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کو الیکشن میں مذہب کو استعمال کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’باقی پارٹیوں کے لئے مثالی ضابطہ اخلاق ہے لیکن یہ ضابطہ اخلاق بی جے پی کے دروازے تک نہیں پہنچتا ہے بلکہ بی جے پی اور اس کے سٹار پرچارک نہ صرف مذہب کا استعمال کر رہے ہیں بلکہ لوگوں کو بھی تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘‘۔
عمر کا کہنا تھا’’بد قسمتی سے ملک میں نفرت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔‘‘