لہیہ/22 اپریل
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کے روز دنیا کے بلند ترین میدان جنگ سیاچن کا دورہ کیا اور خطے میں ہندوستان کی مجموعی فوجی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
سنگھ کا سیاچن کا دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک ہفتہ قبل ہندوستانی فوج اسٹریٹجک طور پر اہم خطے میں اپنی موجودگی کے 40 ویں سال منا رہی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ وزیر دفاع نے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کے ساتھ خطے میں سلامتی کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا۔سنگھ نے سیاچن میں تعینات فوجیوں سے بھی بات چیت کی۔
سیاچن گلیشیئر، جو قراقرم رینج میں تقریباً بیس ہزار فٹ کی اونچائی پر ہے، کو دنیا کے سب سے اونچے فوجی زون کے طور پر جانا جاتا ہے جہاں فوجیوں کو ٹھنڈ اور تیز ہواو ¿ں کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔
اپنے ‘آپریشن میگھ دوت’ کے تحت ہندوستانی فوج نے اپریل 1984 میں سیاچن گلیشیئر پر اپنا مکمل کنٹرول قائم کیا۔
ہندوستانی فوج نے گزشتہ چند سالوں میں سیاچن میں اپنی موجودگی کو مضبوط کیا ہے۔
گزشتہ سال جنوری میں فوج کی کور آف انجینئرز سے تعلق رکھنے والے کیپٹن شیوا چوہان کو سیاچن گلیشیئر میں ایک فرنٹ لائن پوسٹ پر تعینات کیا گیا تھا۔
فوج کے ایک افسر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سیاچن گلیشیئر پر ہندوستانی فوج کا کنٹرول نہ صرف بے مثال بہادری اور عزم کی کہانی ہے بلکہ تکنیکی ترقی اور لاجسٹک بہتری کا ایک ناقابل یقین سفر بھی ہے جس نے اسے انتہائی خطرناک علاقوں میں سے ایک سے ناقابل تسخیر جذبے اور جدت طرازی کی علامت میں تبدیل ک
ردیا ہے۔