سرینگر//
پنجاب کے رہائشی بلدیو کمار ۲۰۱۹میں آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر سے باہر کے پہلے شخص بن گئے ہیں جنہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لوک سبھا انتخابات لڑرہے ہیں۔
پنجاب کے موہالی کے نیا گاؤں علاقے کے رہنے والے۶۷سالہ کمار نے جمعہ کو اننت ناگ راجوری پارلیمانی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
اس سے قبل عوامی نمائندگی ایکٹ ۱۹۵۷ کے تحت جموں و کشمیر کے مستقل رہائشی نہ ہونے والے افراد کو سابق ریاست میں الیکشن لڑنے سے روک دیا جاتا تھا۔
وہ ان۲۵؍ امیدواروں میں شامل ہیں جو اس حلقے سے میدان میں ہیں، جہاں۷ مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
کمار نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بڑی تعداد میں مقامی لوگوں کے اصرار پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جن کی انہوں نے گزشتہ ۲۰ سالوں سے خدمت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا’’میں نے ۲۰۱۴ کے سیلاب کے دوران لوگوں کے لئے کام کیا، میں نے کئی طالب علموں کی تعلیم کو اسپانسر کیا ہے، میں نے کشمیر کے مریضوں کو طبی معائنے کے لئے پنجاب جانے پر سہولت فراہم کی ہے اور ان کے لئے ایک کوٹھی (گھر) رکھی ہے جہاں وہ علاج کے لئے جا سکتے ہیں‘‘۔
کمار نے کہا کہ وہ انتظامیہ سے درخواست کر رہے ہیں کہ پنجاب میں خاص طور پر مریضوں کے لئے ’کشمیر بھون‘ تعمیر کیا جائے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ سماجی کارکن میدھا پاٹکر کو گجرات حکومت سے اپنے این جی او کے لئے۲۰؍ ایکڑ زمین ملی تھی لیکن مجھے جموں و کشمیر کے مریضوں کے لئے کشمیر بھون کے لئے دو ایکڑ زمین بھی الاٹ نہیں کی گئی ہے۔
پہلے غیر کشمیری لوک سبھا امیدوار نے کہا’’لوگوں نے مجھ سے کہا ہے کہ مجھے اقتدار میں رہنا ہے اور تب ہی میں کشمیر بھون بنا سکتا ہوں۔ اس لیے میں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا‘‘۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ان کے پاس جموں و کشمیر کا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ہے، انہوں نے کہا’’میرے پاس ڈومیسائل نہیں ہے کیونکہ میں ایک جگہ نہیں رہا ہوں‘‘۔
۵؍اگست ۲۰۱۹ کو آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی اور سابق ریاست کی درجہ بندی اور تقسیم کے بعد کمار جموں و کشمیر میں انتخابات لڑنے والے پہلے غیر مقیم شخص ہیں۔۲۰۱۹ کے لوک سبھا انتخابات میں این سی آر کے رہائشی شمس خواجہ نے سابق اننت ناگ پارلیمانی حلقہ سے انتخاب لڑا تھا اور ہار گئے تھے۔
وہ جموں و کشمیر میں انتخابات لڑنے والے پہلے غیر مقیم تھے۔ ان کی امیدواری کے خلاف اعتراضات اٹھائے گئے تھے، لیکن۲۰۱۹ میں الیکشن حکام نے انہیں مسترد کر دیا تھا۔
جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات پانچ مرحلوں میں ہو رہے ہیں اور ہر مرحلے میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے پانچ پارلیمانی حلقوں میں سے ہر ایک میں ووٹڈالے جائیں گے۔
اودھم پور میں انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعہ کی شام۵بجے تک کل۲۳ء۱۶ لاکھ رجسٹرڈ رائے دہندگان میں سے ۶۵ فیصد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔