سرینگر//
سرینگر کے گنڈ بل علاقے میں منگل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد لاپتہ ہونے والے باپ بیٹے سمیت تین افراد کی تلاش کیلئے جمعہ کو مسلسل چوتھے روز بھی برستی بارشوں کے بیچ آپریشن وسیع پیمانے پر جاری ہے ۔
بتادیںکہ گنڈبل علاقے میں منگل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کے دو کمسن بیٹوں سمیت ۶؍افراد کی موقت واقع ہوئی جبکہ تین افراد ہنوز لاپتہ ہیں۔
حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریور پولیس و دیگر ایجنسیوں سمیت ۱۴ٹیمیں وسیع پیمانے پر آپریشن چلا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن رات کو بھی جاری رہا اور جمعہ کی صبح سے دوبارہ شروع ہوا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے ماہر غوطہ خوروں کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ پولیس تھاںوں کو دریائے جہلم پر نظر رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ٍ
جموں وکشمیر حکومت نے اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ کو ایکس گریشیا ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے ۔
حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو۵لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو۵۰ہزار روپے امداد فراہم کرے گی۔
ادھر لاپتہ افراد کے غم سے نڈھال اہلخانہ و دیگر احباب و اقارب بھی روز صبح سویرے دریائے کے کنارے پر جمع ہوجاتے ہیں اور روتے سسکتے لاشوں کی بازیابی کے لئے دعائیں کر رہے ہیں۔