سرینگر//
ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سربراہ اور کانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد لوک سبھا الیکشن نہیں لڑیں گے۔ آزاد کے جموں و کشمیر کے اننت ناگ راجوری سیٹ سے الیکشن لڑنے کی توقع تھی۔
۲۰۲۲ میں کانگریس چھوڑنے کے بعد سے اننت ناگ میں مقابلہ جموں و کشمیر میں ان کی مقبولیت کا پہلا امتحان ہوگا۔
۲؍ اپریل کو ڈی پی اے پی نے اعلان کیا تھا کہ آزاد اننت ناگ راجوری سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔
آج ڈی پی اے پی نے کہا کہ آزاد کے پاس الیکشن نہ لڑنے کی کچھ وجوہات ہیں ، حالانکہ پارٹی نے ان کو عام نہیں کیا۔
ڈی پی اے پی کے کشمیر کے صوبائی صدر محمد امین بھٹ نے کہا کہ انہوں نے ایک داخلی اجلاس میں ’کچھ وجوہات‘ بتائی ہیں۔ اس کے بعد پارٹی نے محمد سلیم پرے کو اس نشست سے میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا۔
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما میاں الطاف اب اننت ناگ راجوری سیٹ سے آمنے سامنے ہوں گے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ عمر عبداللہ نے آزاد پر بی جے پی اسکرپٹ پر عمل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
عمرعبداللہ نے گزشتہ زور نامہ نگاروں کو بتایا کہ آزاد کو بی جے پی کی جانب سے ہدایات ملی ہیں۔
اس حلقے سے نیشنل کانفرنس نے میاں الطاف کو ٹکٹ دیا ہے جبکہ محبوبہ مفتی پی ڈی پی کی امیدوار ہوں گی۔بی جے پی نے ابھی تک اس حلقے سے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے ۔
وفاقی وزیر داخلہ‘ امت شاہ نے گزشتہ روز اشارہ دیا کہ بی جے پی کشمیر کے تینوں حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑا نہیں کریگی ۔ ان کاکہنا تھا کہ بی جے پی کو کشمیر میں کنول کو کھلتے دیکھنے کی کوئی جلدی نہیں ہے کیونکہ ان کی جماعت پہلے کشمیریوں کا دل جیتنا چاہتی ہے ۔