جموں//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کو وادی میں کنول(بی جے پی کا نشان) کھلتا دیکھنے کی جلدی نہیں ہے ۔ انہوں نے کشمیری عوام بالخصوص نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی جیسی پارٹیوں کو ووٹ نہ دیں۔ شاہ نے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر فرضی انکاؤنٹر کرنے اور نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوقیں دینے کا بھی الزام لگایا۔
جموں کے پالورا علاقے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ شاہ نے کہا کہ بی جے پی کو وادی میں کنول کھلتا دیکھنے کی جلدی نہیں ہے کیونکہ پارٹی دل جیتنے کے عمل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کو فتح نہیں کریں گے جیسا کہ ہمارے مخالفین پیش کر رہے ہیں۔ہم کشمیر کا ہر دل جیتنا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ’’ میں کشمیری نوجوانوں میں پیدا کی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہتا ہوں کہ بی جے پی طاقت کے ذریعے کشمیر کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتی ہے‘‘۔
جموں پارلیمانی حلقہ سے تیسری بار انتخاب لڑنے والے جوگل کشور کی حمایت میں منعقدہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ بی جے پی ان لوگوں میں شامل نہیں ہے جو طاقت کے زور پر زمین پر قبضہ کرتے ہیں بلکہ لوگوں کے دل جیتنے میں یقین رکھتے ہیں۔
شاہ نے کہا کہ بی جے پی جلد بازی میں نہیں ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ پارٹی کا نشان ’کمل‘ عوام کی محبت سے وادی میں خود بخود کھل جائے گا۔
نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس کی تنقید کرتے ہوئے وزیر داخلہ شاہ نے کہا کہ یہ پارٹیاں دہشت گردی کو فروغ دینے اور نوجوان لڑکوں کے ہاتھوں میں بندوقیں دینے کی ذمہ دار ہیں۔ان کاکہنا تھا’’ میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ سب سے زیادہ جعلی انکاؤنٹر کس کے دور میں ہوئے؟ کیا اس وقت ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی حکومت نہیں تھی‘‘؟
وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات سپریم کورٹ کے ذریعہ اعلان کردہ تاریخوں پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ستمبر۲۰۲۴ تک ہوں گے۔
پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی پر طنز کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ کہیں گی کہ اگر دفعہ ۳۷۰ کو منسوخ کیا جاتا ہے تو کوئی بھی ترنگا نہیں اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج دفعہ۳۷۰ کو ہمیشہ کے لئے دفن کردیا گیا ہے اور پھر بھی ترنگا وقار اور وقار کے ساتھ بلند پرواز کر رہا ہے۔
شاہ نے کہا کہ آج ڈاکٹر شیما پرساد مکھرجی کا ایک وی ودھان، ایک پردھان، ایک نشان کا خواب پورا ہوا ہے۔ شاہ نے کہا کہ آج دہشت گردی اپنی موت کے دہانے پر ہے، پتھراؤ، بند کی کال اور سڑکوں پر احتجاج ایک تاریخ ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی نے ان نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ سونپ دئے ہیں جو پہلے پتھر تھامے ہوئے تھے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے فلور پر کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ گجروں اور بکروالوں کا حصہ کاٹے بغیر پہاڑیوں کو مناسب ریزرویشن دیا جائے گا۔ ’’ہم نے گجر، بکروال، پہاڑی، والمیکی اور او بی سی سبھی کو مناسب ریزرویشن دیا۔ ہم نے خواتین کو بھی ریزرویشن دیا‘‘۔
شاہ نے کہا کہ بی جے پی اس بات کو یقینی بنانے پر غور کر رہی ہے کہ جموں کا ہر سرحدی گاؤں جموں شہر کی طرح نظر آئے۔ آج جموں ترقی کر رہا ہے۔ یہ پہلا جموں تھا، جہاں ای بسیں چلنا شروع ہوئیں۔ آج اے آئی ایم ایس، آئی آئی ایم، آئی آئی ٹی جموں و کشمیر میں ہیں اور ملک بھر سے طلباء یہاں تعلیم حاصل کرنے کے لئے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سچیت گڑھ بارڈر کو واہگہ بارڈر کی طرح تبدیل کرنے کے لئے بھی پرعزم ہیں۔ آخر میں وزیر داخلہ نے نعرہ لگایا’’جس کشمیر کے لیے مکھرجی نے دیا بلیدان، وہ کشمیر ہمارا ہے۔‘‘