نئی دہلی//
لوک سبھا اور چار اسمبلی انتخابات کو پیسے اور لالچ سے پاک رکھنے کے لیے الیکشن کمیشن کی چوکسی کے ساتھ ملک بھر میں پولس اور قانون نافذ کرنے والی دیگر ایجنسیوں نے اب تک کل۴۶۵۰کروڑ روپے ضبط کیے ہیں، جن میں نقدی، شراب، منشیات اور دیگر اشیاء کی ضبطی شامل ہیں۔
کمیشن کی طرف سے پیر کو جاری کردہ ریلیز کے مطابق لوک سبھا انتخابات کی۷۵سالہ تاریخ میں یہ سب سے بڑی ضبطی ہے ۔
ریلیز کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے۱۳؍اپریل تک مجموعی طور پر۴۶۵۰کروڑ روپے ضبط کیے ہیں جن میں۳۹ء۳۹۵کروڑ روپے کی نقدی‘ ۳ء۴۸۹کروڑ روپے کی شراب‘۸ء۲۰۶۸کروڑ روپے کی منشیات‘۱ء۵۶۲کروڑ روپے کی قیمتی دھاتیں اور۹ء۲۴۱کروڑ روپے کی نشہ آور اشیاء شامل ہیں۔
پچھلے عام انتخابات کی پوری مدت کے دوران اس طرح کی ضبطی کی رقم۳۴۷۵کروڑ روپے سے کچھ زیادہ تھی۔ ضبطی میں۴۵فیصد منشیات اور الکحل شامل ہیں۔ کمیشن نے کہا ہے کہ وہ منشیات کے خلاف کارروائی پر خصوصی توجہ دے رہا ہے ۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران اس طرح کی کارروائیوں میں۸۴۴کروڑ روپے کی نقدی‘۳۰۵کروڑ روپے کی شراب‘ ۱۲۸۰کروڑ روپے کی منشیات‘۲۸۷کروڑ روپے کی قیمتی دھاتیں اور ۶۰کروڑ روپے کی لالچ دینے والی اشیا ضبط کی گئیں۔
راجستھان میں کل ۷۷۸کروڑ روپے ضبط کیے گئے ہیں، جس میں تقریباً۳۶کروڑ روپے کی نقدی بھی شامل ہے ۔ اس کے بعد گجرات آتا ہے جہاں کل۶۰۵کروڑ روپے ضبط کیے گئے ہیں، جس میں۵۵ء۶کروڑ روپے کی نقدی اور۴۸۶کروڑ روپے کی منشیات شامل ہیں۔
تمل ناڈو میں۴۶۰کروڑ روپے ، مہاراشٹر میں۴۳۱کروڑ روپے ، پنجاب میں۳۱۱کروڑ روپے ، کرناٹک میں۲۸۱کروڑ روپے ، مغربی بنگال میں۲۲۰کروڑ روپے اور اتر پردیش میں۱۴۱کروڑ روپے کی نقدی اور سامان ضبط کیا گیا ہے ۔
جموں و کشمیر میںایک کروڑ ۲۴لاکھ۶۶ہزار۸۹۰ روپے کی نقد رقم‘۶۳لاکھ۶۴۰ روپے کی شراب‘۲کروڑ۳۵لاکھ۲۹ہزار۲۲۰ روپے کی منشیات‘۲۵ہزار۸۰۰ روپے کی قیمتی دھات‘۵لاکھ۵۹ہزار۱۵۰ روپے کی مفت/ دیگر اشیاء شامل ہے۔ الیکشن کمیشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں مجموعی طور پر۴کروڑ۲۸لاکھ۸۱ہزار۷۰۰ روپے کی ضبطی کی گئی ہے۔
کمیشن نے کہا ہے کہ یہ کامیابی جامع منصوبہ بندی، ایجنسیوں کی باہمی اور مربوط احتیاطی کارروائی، شہریوں کی شرکت اور ٹیکنالوجی کے اچھے استعمال کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے ۔
گزشتہ ماہ انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر ( سی ای سی ) راجیو کمار نے پیسے کی طاقت کو آزاد اور شفاف انتخابات کی راہ میں چار چیلنجوں میں سے ایک قرار دیا تھا۔ کمار نے کمشنروں گیانش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو کے ساتھ۱۲؍اپریل کو تمام متعلقہ مرکزی مبصرین کے ساتھ۱۹؍اپریل کو ہونے والی ووٹنگ کے پہلے مرحلے کی تیاریوں کے سلسلے میں ایک جائزہ میٹنگ کی تھی۔ بحث کے اہم نکات میں سے ایک سختی، نگرانی اور تفتیش کا مسئلہ تھا تاکہ کسی لالچ سے پاک انتخابی عمل کو یقینی بنایا جا سکے ۔
کمیشن نے فلائنگ اسکواڈ ٹیم کے سربراہ کو تمل ناڈو کے نیلگیرس میں پیش آئے تحقیقات کے ایک واقعہ میں ایک سرکردہ لیڈر کے قافلے میں شامل گاڑیوں کی چیکنگ میں غفلت اور امتیازی سلوک پر معطل کر دیا۔ جانچ میں سختی کی مثال دیتے ہوئے کمیشن نے کہا ہے کہ افسروں نے ایک ریاست کے وزیر اعلیٰ کے قافلے میں اور دوسری ریاست میں نائب وزیر اعلیٰ کی گاڑی کی جانچ کی ہے ۔
کمیشن نے کہا ہے کہ اب تک تقریباً۱۰۶ سرکاری ملازمین کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی گئی ہے ۔ ان افسران پر انتخابی مہم میں سیاستدانوں کی مدد کرتے ہوئے ضابطہ اخلاق اور ہدایات کی خلاف ورزی کا الزام ہے ۔
اٹھارھویں لوک سبھا انتخابات کے لیے سات مرحلوں میں ووٹنگ کرانے کا کام جمعہ سے شروع ہو رہا ہے ۔ پہلے مرحلے میں۱۰۲سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ اروناچل، آندھرا پردیش، اڈیشہ اور سکم قانون ساز اسمبلیوں کے انتخابات بھی کرائے جا رہے ہیں۔