سرینگر/۱۲مارچ
جنوبی ضلع پلوامہ ، وسطی ضلع گاندربل اور شمالی قصبہ ہندواڑہ میں شبانہ تصادم آرائیوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے جیش کے ایک پاکستانی کمانڈر سمیت لشکر طیبہ سے وابستہ ۴جنگجووں کو ہلاک کرنے دعویٰ کیا جبکہ ایک جنگجو کو زندہ گرفتار کیا گیا ہے ۔
آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ پلوامہ کے چیوا کلان علاقے میں مارے جانے والے جیش محمد کے جنگجووں میں ایک پاکستانی کمانڈر بھی شامل ہے ۔انہوں نے مہلوک پاکستانی کمانڈر کی شناخت کمال بھائی عرف جٹ کے بطور کی۔
کمار کا کہنا تھا کہ جاں بحق پاکستانی کمانڈر پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں سال۲۰۱۸سے سرگرم تھا اور وہ کئی ملی ٹنسی جرائم اور عام لوگوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے واقعات میں ملوث تھا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے تصادم آرائیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے ۱۲گھنٹوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے تین تصادم آرائیوں میں ایک پاکستانی جیش کمانڈر سمیت ۴جنگجووں کو مار گرایا ۔انہوں نے بتایا کہ پلوامہ انکاونٹر کے دوران ایک سرگرم جنگجو کو زندہ گرفتار کیا گیا ہے ۔
ترجمان کے مطابق جمعے کی شام کو۵۰آرآر، ۱۸۲بٹالین سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس نے مشترکہ طورپر پلوامہ کے چیوا کلان گاوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ جونہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار وں نے مقامی دارلعلوم کی طرف پیش قدمی شروع کی تو اندر موجود جنگجووں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس دوران ایک عام شہری جس کی شناخت ظہور احمد شیر گوجری ولد محمد عبدا ﷲ ساکن چیوا کلان کے بطور ہوئی ہے گولی لگنے سے زخمی ہوا۔
ترجمان نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے زخمی شہری کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا جہاں پر اُس کی حالت مستحکم ہے ۔اُن کے مطابق سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا تاہم دارلعلوم کی عمارت کو دھیان میں رکھتے ہوئے سیکورٹی فورسز نے احتیاط سے کام لیا۔
پولیس ترجمان نے کہاکہ رات بھر جاری رہنے والی اس جھڑپ میں ۲ملی ٹینٹ مارے گئے جن کی بعد میں شناخت کمال بھائی عرف جاٹ ساکن پاکستان اور عاقب مشتاق عرف عثمان حیدر ولد مشتاق احمد بٹ ساکن کریم آباد پلوامہ کے بطور ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ دونوں مہلوک ملی ٹینٹ جیش کے کمانڈر رہ چکے ہیں اور سیکورٹی فورسز کو اُن کی کافی عرصے سے تلاش تھی۔
دریں اثنا۵۰آر آر‘۱۸۳بٹالین سی آر پی ایف نے وہی بوگ پلوامہ میں جنگجو مخالف آپریشن کے دوران ایک سرگرم ملی ٹینٹ کو گرفتار کیا ہے ۔
ترجمان نے گرفتار جنگجو کی شناخت روف احمد میر ولد محمد یوسف میر ساکن پاری گام پلوامہ کے بطور کی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ جنگجو کے قبضے سے پستول ، دو پستول میگزین‘۲۶گولیوں کے راونڈ، تین گرینیڈ اور ایک پوچ برآمد کرکے ضبط کیا ہے ۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ نچہامہ راجوار ہندواڑہ میں ملی ٹینٹوں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد۲۱آر آر اور نو پیرا رجمنٹ نے علاقے کو محاصرے میں لے تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران جنگجووں اور فورسز کے مابین آمنا سامنا ہوا۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران ایک ملی ٹینٹ جس کی شناخت سہیل احمد گنائی ولد گلزار احمد ساکن تاریگام کولگام کے بطور ہوئی ہے مارا گیا ۔
علاوہ ازیں وسطی ضلع گاندربل میں جنگجووں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد ۲۴آر آر‘۱۱۵بٹالین سی آر پی ایف اور جموںکشمیر پولیس نے تلاشی آپریشن شروع کیا ۔انہوں نے بتایا کہ جونہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام پر پہنچے تو وہاں پر موجود جنگجو نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
اُن کے مطابق حفاظتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران کئی منٹوں تک دوبدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک جنگجو جس کی شناخت عادل احمد خان ولد عبدالحد ساکن بدرا گنڈ گاندربل کے بطور ہوئی ہے مارا گیا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق پلوامہ ، گاندربل اور ہندواڑہ تصادم آرائیوں کے دوران مارے گئے جنگجو سیکورٹی فورسز کو انتہائی مطلوب تھے اور اُن کے خلاف متعدد کیس بھی درج تھے ۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک ملی ٹینٹ عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں پیش پیش تھے اور اُن کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست بھی موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ تصادم میں مارا گیا جنگجو کمال بھائی سال ۲۰۱۸سے شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں سرگرم تھا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ گاندربل تصادم میں از جان ہوا مقامی جنگجو عادل خان۶؍اکتوبر۲۰۲۰کو بی جے پی کے نائب صدر پرہوئے حملے میں ملوث رہا ہے جبکہ سری نگر ضلع میں حالیہ شہری ہلاکتوں میں بھی اُس کا ہاتھ رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ملی ٹینٹ نے ہی توحید چوک اور چاپر گنڈ گاندربل میں سیکورٹی فورسز پر گرینیڈ حملے کرانے میں مدد کی تھی۔انہوں نے مزید کہاکہ مہلوک جنگجو مقامی نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں میں شامل کرانے میں بھی پیش پیش تھا۔
ترجمان نے کہاکہ پلوامہ ، گاندربل اور ہندواڑہ میں جھڑپوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے دو اے کے ۵۶رائفلیں، ایک اے کے رائفل، ایک پستول ، نو میگزین، ایک گرینیڈ، آٹھ پستول گولیوں کے راونڈ اور ۳۲؍اے کے راونڈ برآمد کرکے ضبط کئے ہیں۔
علاوہ ازیں کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمارنے پلوامہ ، گاندربل اور ہندواڑہ تصادم آرائیوں کے دوران جیش کمانڈروں کی ہلاکت کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کی سراہنا کی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ان تین تصادم آرائیوں کے دوران سیکورٹی فورسز کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے ۔
آئی جی کشمیر نے سیکورٹی فورسز کو ہدایت دی کہ وادی کشمیر کو جنگجویت سے پاک کرنے کی خاطر پوری وادی میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف آپریشنز میں تیزی لائی جائے ۔سرپنچوں کی ہلاکت کے متعلق آئی جی کشمیر کا کہنا ہے کہ پنچ اور سرپنچ جنگجووں کے لئے آسان ٹارگیٹ ہیں۔
کمار نے کہا کہ جن پنچوں اور سر پنچوں کو زیادہ خطرات لاحق ہیں ان کو سری نگر اور ضلع صدر مقامات پر محفوظ رہائش گاہیں فراہم کی گئی ہیں۔
آئی جی پی نے کہاکہ ملی ٹینٹ سرحد کے اُس پار بیٹھے کمانڈروں کی ہدایت پر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور یہ کہ مذہبی مقامات کا غلط استعمال کرکے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
آئی جی نے واضح کیا کہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔