سرینگر//
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے وادی کشمیر سے آرمڈ فورسز اسپیشل پاورایکٹ (افسپا) کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کا اشارہ دیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ حتمی فیصلہ مرکزی وزارت داخلہ کو کرنا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ اس قانون کو ہٹایا جا سکتا ہے لیکن فیصلہ مرکزی وزارت داخلہ پر منحصر ہے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ متعلقہ وزارت کے دفتر میں رپورٹ پہنچنے کے بعد اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
سنگھ نے نیٹ ورک۱۸ کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ حالات ایسے بن گئے ہیں کہ افسپا کو ہٹایا جاسکتا ہے لیکن اس سلسلے میں جو بھی کارروائی کی جائے گی وہ وزارت داخلہ کرے گی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ افسپا شورش زدہ علاقوں میں مسلح افواج کے اہلکاروں کو وسیع اختیارات دیتا ہے ، جس سے انہیں عوامی نظم و نسق برقرار رکھنے کے لئے ضروری سمجھے جانے پر تلاشی لینے ، گرفتاری کرنے اور فائرنگ کرنے کی اجازت ملتی ہے۔
گزشتہ ہفتے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی جموں و کشمیر سے افسپا کی ممکنہ منسوخی کا اشارہ دیا تھا۔
یہ قانون۱۹۹۰کی دہائی میں جموں و کشمیر میں ریاست کے کئی حصوں میں مبینہ بدامنی کے دوران متعارف کرایا گیا تھا ، جس سے دفاعی فورسز کو امن برقرار رکھنے کی اجازت ملی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر داخلہ ‘امت شاہ نے بھی جموں کشمیر سے افسپا کی واپسی کا اشارہ دیا تھا ۔ جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے گرچہ اس بیان کا خیرم مقدم کیا تھا لیکن ساتھ ہی انہوں نے خبر دار کیا تھا کہ یہ الیکشن میں فائدہ حاصل کرنے کی بی جے پی کی ایک کوشش ہو سکتی ہے ۔