سہارنپور/۶ اپریل
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹی آج کے ہندوستان کی امیدوں اور امنگوں سے کٹ چکی ہے اور اس کا منشور اس سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو مسلم لیگ نے تحریک آزادی کے دوران کی تھی۔
کانگریس کے منشور پر اپنے پہلے رد عمل میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس(منشور) پر پوری طرح سے مسلم لیگ کی چھاپ ہے اور باقی حصے پر بائیں بازو کا غلبہ ہے۔
سہارنپور میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ملک کے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ ملک کی آزادی کےلئے لڑنے والی کانگریس دہائیوں پہلے ختم ہوگئی تھی۔
مودی نے کہا”آپ نے دیکھا ہوگا، جس طرح کانگریس نے کل اپنا منشور جاری کیا، اس سے ثابت ہوا کہ آج کی کانگریس آج کے ہندوستان کی امنگوں اور توقعات سے کٹ گئی ہے۔ کانگریس کی طرف سے جاری کردہ منشور اسی سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو جدوجہد آزادی کے دوران مسلم لیگ میں رائج تھی۔ کانگریس کے منشور میں مکمل طور پر مسلم لیگ کی چھاپ ہے اور باقی ماندہ حصہ یہ ہے کہ اس پر بائیں بازو کا غلبہ ہے۔ اس میں کانگریس نظر نہیں آ رہی ہے“۔
مودی نے کہا کہ ایسی کانگریس اکیسویںویں صدی میں ہندوستان کو آگے نہیں لے جا سکتی۔
مسلم لیگ اور محمد علی جناح نے برطانوی ہندوستان کو الگ الگ ہندو اور مسلم ریاستوں میں تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا اور 1947 میں قیام پاکستان کے بعد لیگ پاکستان کی غالب سیاسی جماعت بن گئی۔
کانگریس کا منشور پارٹی ہیڈ کوارٹر میں پارٹی قائدین ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے جمعہ کو جاری کیا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس نے آزادی کے لئے لڑائی لڑی تھی اور مہاتما گاندھی سمیت کئی قدآور لوگ اس سے جڑے ہوئے تھے۔”آج ملک ایک آواز میں بول رہا ہے کہ ملک کی آزادی کےلئے لڑنے والی کانگریس کو دہائیوں پہلے ختم کر دیا گیا تھا۔ جو کانگریس باقی رہ گئی ہے اس کے پاس نہ تو ملک کے مفاد میں پالیسیاں ہیں اور نہ ہی ملک کی ترقی کے لئے ویڑن ہے۔