سرینگر//
جموں کشمیر کانگریس نے سری نگر اور جموں میں بھارتیہ جنتاپارٹی اور انکم ٹیکس محکمہ کے خلاف احتجاج کیا۔
کانگریس لیڈروں نے اس موقع پر کہاکہ بی جے پی ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کو اپوزیشن کے خلاف استعمال کر رہی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ انکم ٹیکس محکمہ نے کانگریس کو ۳۶سو کروڑ روپے کا نوٹس دیا ہے جو غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جموں میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور جموں وکشمیر انچارج بھرت سولنکی اور کانگریس صدر وقار رسول وانی کی سربراہی میں ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے جلوس کے شرکاء کو روکنے کی خاطر جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی تھیں اور انہیں سٹی سینٹر کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس موقع پر کانگریس کے جموں وکشمیر انچارج بھرت سولنکی نے کہاکہ جان بوجھ کر کانگریس پارٹی کے کھاتوں کو ضبط کرایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا ’’بی جے پی ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کو اپوزیشن کے خلاف استعمال کر رہی ہے ‘‘۔
بھرت سولنکی نے کہاکہ کانگریس پارٹی کو انکم ٹیکس محکمہ نے۳۶سو کروڑ روپے کا نوٹس بھیجا ہے جو ناقابل برداشت ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ عوام جان چکی ہے کہ بھاجپا کی ہاریقینی ہے اسی لئے بھارتیہ جنتاپارٹی اپوزیشن پارٹیوں کو تنگ طلب کررہی ہیں۔
ان کے مطابق بی جے پی نے دہلی کے وزیر اعلیٰ ارونڈ کیجریوال اور دوسرے اپوزیشن لیڈروں پر من گھڑت اور جعلی الزامات لگا کر ایجنسیوں کے ذریعے گرفتار کروایا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اپوزیشن لیڈروں کی گرفتاری جمہوری اصولوں کے منافی ہے ۔
کانگریس لیڈر نے کہاکہ بھاجپا ہر طرح کے ہتھکنڈے آزما رہی ہے لیکن اس بار ملک کے رائے دہند گان بھاجپا کو کرار ا جواب دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں انڈیا الائنس کے امیدوار کامیاب ہونگے اور لوگوں نے بھی بی جے پی کے خلاف ووٹ دینے کا من بنا لیا ہے ۔
دریں اثنا سری نگر میں بھی کانگریس پارٹی ہیڈ کواٹر پر کارکنوں نے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے خلاف احتجاج کیا۔ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے کانگریس لیڈر اور کارکن بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے ۔
کانگریس لیڈروں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا’’اپوزیشن لیڈروں کے خلاف جس طرح سے کریک ڈاون شروع کیا گیا ہے اس کی نظیر ملنا مشکل ہے‘‘ ۔انہوں نے کہاکہ کانگریس کے اکاونٹ منجمد کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی ذہنی کوفت کا شکار ہو گئی ہے ۔