جموں//
کرناٹک، اتر پردیش اور مہاراشٹر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے، جموں میونسپل کارپوریشن (جے ایم سی)نے منگل کو مذہبی مقامات پر غیر قانونی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگا دی۔
جموں میونسپل کارپوریشن نے اپوزیشن اراکین کے ہنگامے کے درمیان لاؤڈ اسپیکر سے ہونے والی صوتی آلودگی کے خلاف ایک قرارداد منظور کی۔
یہ قرارداد بی جے پی کے کونسلر نروتم شرما نے پیش کی تھی۔ بی جے پی کونسلر نے اپنی قرارداد میں مطالبہ کیا کہ جموں کے تمام مذہبی مقامات سے تمام غیر قانونی لاؤڈ سپیکر اور پبلک ایڈریس سسٹم کو ہٹا دیا جائے تاکہ صوتی آلودگی کو روکا جا سکے۔
’’قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔ جموں میونسپل کارپوریشن کے میئر چندر موہن گپتا نے کہا کہ اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق عمل درآمد کیا جائے گا۔‘‘
دوسری جانب کانگریس کے کارپوریٹرز نے بی جے پی پر فرقہ پرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد کرنے کی مخالفت کی۔
کانگریس کارپوریٹرز کا کہنا ہے کہ جموں میونسپل کارپوریشن کے کونسل اجلاس میں اگر لاؤڈ اسپیکر پر پابندی سے متعلق قرارداد پیش کی جاتی ہے تو شراب کی دوکانوں کے خلاف کیوں نہیں؟