سنگاپور/23مارچ
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے ہفتہ کے روز اس بات پر زور دیا کہ پاکستان تقریبا ’صنعتی سطح‘ پر دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے اور ہندوستان میں اب دہشت گردوں کو نظر انداز کرنے کا موڈ نہیں ہے اور وہ ’اس مسئلے کو مزید نظر انداز نہیں کرے گا‘۔
سنگاپور کے تین روزہ دورے پر آئے جے شنکر نے یہ بات نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور (این یو ایس) کے انسٹی ٹیوٹ آف ساو¿تھ ایشین اسٹڈیز (آئی ایس اے ایس) میں اپنی کتاب ’وائے بھارت میٹرز‘ پر لیکچر سیشن کے بعد منعقدہ سوال و جواب کے دوران کہی۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ ہر ملک ایک مستحکم ہمسایہ ملک چاہتا ہے۔ پاکستان کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کچھ اور نہیں تو آپ کم از کم ایک پرسکون ہمسایہ چاہتے ہیں۔ان کاکہنا تھا”تاہم بدقسمتی سے بھارت کے ساتھ ایسا نہیں ہے“۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے ، جے شنکر نے سوال کیا”آپ ایک ایسے پڑوسی سے کیسے نمٹتے ہیں جو اس حقیقت کو نہیں چھپاتا ہے کہ وہ دہشت گردی کو ریاستی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں؟یہ صرف ایک واقعہ نہیں ہے…. لیکن بہت پائیدار، تقریبا ًصنعت کی سطح پر…. لہٰذا ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمیں (خطرے سے) نمٹنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا، کہ مسئلے کو ٹالنے سے ہم کہیں نہیں جاتے، یہ صرف مزید پریشانیوں کو دعوت دیتا ہے“۔
وزیر خارجہ نے کہا ”میرے پاس (اس مسئلے کا) فوری حل نہیں ہے۔ لیکن میں آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ ہندوستان اب اس مسئلے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ہم یہ نہیں کہیں گے کہ ’ٹھیک ہے، ایسا ہوا اور آئیے اپنی بات چیت جاری رکھیں….‘ہمارے پاس ایک مسئلہ ہے اور ہمیں اس مسئلے کا سامنا کرنے کے لئے کافی ایماندار ہونا چاہئے، چاہے یہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو…. ہمیں دوسرے ملک کو یہ کہتے ہوئے کھلی چھوٹ نہیں دینی چاہیے کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کر سکتے یا یہ ایک بہت مشکل مسئلہ ہے، یا بہت کچھ داو¿ پر لگا ہوا ہے جسے ہمیں نظر انداز کر دینا چاہیے“۔
جئے شنکر نے کہا کہ ہندوستان میں اب دہشت گردوں کو نظر انداز کرنے کا موڈ نہیں ہے۔