سرینگر//
عوامی اتحاد پارٹی نے محبوس لیڈر عبدالرشید شیخ عرف انجینئر رشید کو بارہمولہ لوک سبھا نشست سے بحیثیت امید وار کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
اے آئی پی کے ترجمان فردوس بابا نے بدھ کے روز کہاکہ سیاسی امورکمیٹی نے انجینئر رشید کو شمالی کشمیر کی بارہ مولہ لوک سبھا نشست سے بطور امیدوار نامزد کیا ہے ۔
بابا نے کہا’’ہمیں امید ہے کہ وہ انتخابات سے پہلے جیل سے رہا ہو جائیں گے ۔ان کے مطابق ہمارا آئین جیل میں بند افراد کوبھی الیکشن لڑنے کی اجازت دیتا ہے‘‘ ۔
انجینئر رشید، شمالی کشمیر کے لنگیٹ سے دو بار ممبر اسمبلی رہ چکے ہیں اور وہ اس وقت دہلی کی تہاڑ جیل میں مقید ہے ۔
انجینئر رشید کو سال۲۰۱۹میں قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے )نے دہشت گردی فنڈنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
۲۰۰۸میں انجینئر رشید نے لنگیٹ اسمبلی نشست سے جیت حاصل کی تھی۔ قانون ساز بننے سے پہلے ، وہ شہری حقوق کی جدوجہد کے لیے علاقے میں جانے جاتے تھے ۔
رشید مقتول علیحدگی پسند رہنما، پیپلز کانفرنس کے بانی عبدالغنی لون کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔پچھلے پارلیمانی انتخابات میں رشید نے بطور آزاد امیدوار کے زائد از ایک لاکھ ووٹ حاصل کرکے سب کو وطیرہ حیرت میں ڈال دیا تھا۔
بارہمولہ پارلیمانی نشست پر انجینئر رشید کی انٹری سے سیاسی پارٹیوں میں ہلچل مچ گئی ہے ۔
سیاسی ماہرین کے مطابق بارہ مولہ لوک سبھا نشست پر انجینئر رشید اور سجاد لون کے درمیان کانٹے کی ٹکر متوقع ہے ۔