نئی دہلی//
الیکشن کمیشن آف انڈیا(ای سی آئی) لوک سبھا انتخابات ۲۰۲۴کی تاریخوں کا اعلان ہفتہ کو کرے گا۔
الیکشن کمیشن کچھ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا بھی اعلان کرے گا۔
انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہفتہ کو سہ پہر تین بجے ایک پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے ایک ترجمان نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا’’لوک سبھا انتخابات اور کچھ ریاستی اسمبلیوں کے شیڈول کا اعلان کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کی طرف سے پریس کانفرنس کل یعنی ہفتہ ۱۶مارچ کو سہ پہر ۳بجے ہوگی۔ اسے الیکشن کمیشن کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر براہ راست نشر کیا جائے گا‘‘۔
۲۰۱۹کے لوک سبھا انتخابات۱۱؍ اپریل سے ۱۹ مئی تک سات مرحلوں میں ہوئے تھے۔
اس سے قبل چہارشنبہ کے روز چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ یا الگ الگ کرانے کا فیصلہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔
جموں کشمیر کا طویل انتظار ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ کرانے پر غور کر رہا ہے۔
سیاسی جماعتوں نے پہلے ہی عام انتخابات کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان شروع کر دیا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے اب تک امیدواروں کی دو فہرستیں جاری کی ہیں۔ کانگریس نے انتخابات کے لئے امیدواروں کی دو فہرستیں بھی جاری کی ہیں۔
حکومت نے گزشتہ روز ہی الیکشن کمیشن میں کمشنر کی دو خالی عہدوں پر تقرری کی ہے ۔ وزارت قانون وانصاف نے جمعرات کی شام گیانش کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو کو الیکشن کمشنر مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے ان الیکشن کمشنروں کی تقرری کو منظوری دی تھی۔ دونوں کمشنروں نے فوری طور پر چارج سنبھال لیا اور دو دن بعد الیکشن شیڈیول کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
گذشتہ روز ہی وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں الیکشن کمیشن میں کمشنروں کے دو خالی عہدوں پر تقرری پر غور کرنے کے لیے میٹنگ بلائی گئی، جس میں وزیر داخلہ امت شاہ اور لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے شرکت کی۔
حال ہی میں الیکشن کمشنر ارون گوئل کے اچانک استعفیٰ کے بعد کمیشن میں صرف چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار ہی رہ گئے تھے ۔ چونکہ بقیہ دو کمشنروں کے عہدے خالی تھے اور لوک سبھا کے انتخابات قریب تھے ، اس لیے دونوں عہدوں پر جلد از جلد تقرریاں کرنا ضروری ہو گیا تھا۔