سرینگر/۱۲مارچ
الیکشن کمیشن نے جموں کشمیر میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کےلئے منگل کو سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت شروع کردی۔
جموں و کشمیر کے تین روزہ دورے پر پیر کو یہاں پہنچے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار اور الیکشن کمیشن کے دیگر عہدیداروں نے نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، بی جے پی، سی پی آئی (ایم)، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے وفود سے بات چیت کی۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما ناصر اسلم وانی‘جنہوں نے کمیشن سے ملاقات کی‘ کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ کرانے کی ضرورت ہے۔
وانی نے کہا”ہم نے کمیشن کو بتایا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو ان کے جمہوری حقوق سے محروم کیے ہوئے 10 سال ہو چکے ہیں۔ کمیشن نے ہمیں غور سے سنا“۔
پی ڈی پی لیڈر غلام نبی لون ہانجورہ نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ کرانے کی بھی وکالت کی ہے۔ میٹنگ کے بعد انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اب یہ الیکشن کمیشن پر منحصر ہے کہ وہ اس بارے میں فیصلہ کرے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد الیکشن کمیشن ضلع الیکشن افسران اور پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ انتخابی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لے گا۔
بعد ازاں شام کو الیکشن کمیشن کے عہدیدار جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پول اور ریاستی پولیس کے نوڈل افسروں سے بات چیت کریں گے۔
الیکشن کمیشن کے عہدیدار بدھ کو جموں میں اسی طرح کی بات چیت کریں گے۔ جموں و کشمیر میں سیاسی حلقوں کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ یا عام انتخابات کے فورا بعد کروانا چاہئے۔
سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد نے گزشتہ دو ہفتوں میں یہ مطالبہ کیا ہے۔
جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری اٹل ڈولو نے ہفتہ کے روز سول اور پولیس انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ انہیں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لوک سبھا انتخابات کے پرامن انعقاد کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔