سرینگر//
مرکز کے زیر انتظام علاقے کے پولیس چیف آر آر سوائن نے جمعہ کو کہا کہ جموںکشمیر میں دشمن کی نقصان پہنچانے کی صلاحیت محدود ہے، لیکن وہ لوگوں میں عدم تحفظ پیدا کرنے کے لیے خوف کے احساس پر کام کرتا ہے۔
سوائن نے کہا کہ میں شروع سے ہی کہہ رہا ہوں کہ دشمن کی نقصان پہنچانے کی صلاحیت ہمیشہ محدود رہی ہے۔ ’’یہ وہ نہیں تھا جو یہ ظاہر کر رہا تھا‘لیکن، وہ خوف کی بنیاد پر کام کرتے ہیں‘‘۔
جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) نے کہا کہ وہ چار لوگوں کے نام شائع کرتے ہیں جو خوف کی وجہ سے اپنی نیند کھو دیتے ہیں۔
سوائن یہاں۲۳ویں آل انڈیا پولیس واٹر اسپورٹس چیمپیئن شپ کی اختتامی تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کر رہے تھے۔
سوائن نے کہا کہ مخالف خوف پر کام کرتا ہے اور لوگوں سے محتاط رہنے کو کہا۔
ڈی جی پی کا مزیدکہنا تھا’’یہ نظام کتوں کے خوف کی طرح کام کرتا ہے۔ بھونکنے والا کتا ضروری نہیں کہ اسے کاٹ لے، لیکن اس بھونکنے کی وجہ سے لوگ خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔ اس سے نمٹنا آسان نہیں ہے، لوگوں کو اسے سمجھنے اور اس کے بارے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے‘‘۔
جموں و کشمیر پولیس چیف نے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کو بھی امن برقرار رکھنے کے لئے راستے پر رہنے کی ضرورت ہے۔
سوائن کاکہنا تھا’’ہم آگے بڑھنے، اپنی غلطیوں کو درست کرنے اور اپنے عزم کی سطح کو بڑھانے کے لئے اقدامات کریں گے۔ اس کے بعد عوام خود دیکھیں گے کہ ہم مخلص اور قابل ہیں اور ہماری کشیدگی درست ہے‘‘۔انہوںنے کہا کہ دشمن خوف پیدا کرنے کیلئے چھوٹے چھوٹے واقعات کی بھی مثال پیش کرتا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا’’ہم ان واقعات کو نظر انداز نہیں کریں گے، لیکن ہم اسے مجموعی گراف کے تناظر میں دیکھیں گے۔ ہم اپنی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کریں گے اور اس بات پر نظر رکھیں گے کہ آیا یہ کام کر رہا ہے یا نہیں۔ اگر کوئی ہمیں پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم جانتے ہیں کہ ہم اپنے راستے سے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ ہم اسے منزل تک لے جائیں گے‘‘۔
پولیس کے سربراہ نے کہا کہ ایسی صورتحال پیدا کی جائے گی کہ وہ ملک دشمن عناصر جو اب بھی موجود ہیں وہ خود خاموش ہوجائیں گے۔
سوائن نے مزید کہا کہ۲۰۲۵میں مجھ سے بات کریں، آپ کو فرق معلوم ہو جائے گا۔