سرینگر/۵مارچ
ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سربراہ غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ جو پارٹیاں انہیں بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا الزام لگاتی ہیں وہ در اصل بی جے پی کی اے ٹیمیں ہیں۔
آزادنے کہا ” مجھ پر الزام لگانے والی پارٹیوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی بی جے پی کی حمایت حاصل تھی“۔
ڈی پی اے پی کے سربراہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
آزاد نے کہا”جو مجھ پر بی جے پی کی اے ٹیم ہونے کا الزام لگاتے ہیں وہ در اصل بی جے پی کی اے ٹیمیں ہیں اور وہ دونوں بی جے پی حکومت کے وزرا رہے ہیں“۔ان کا کہنا ہے کہ ان پارٹیوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی بی جے پی کی حمایت حاصل تھی۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہا”ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ پارلیمنٹ میں بی جے پی کے خلاف کون بولتا تھا اور کون نہیں بولتا تھا“۔
چین اور پاکستان کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا“یہ ہمارے دشمن ہیں اور ان کا ہمیں ہمیشہ خطرہ رہا ہے “۔
دفعہ 370 کی تنسیخ کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا”دفعہ 370 کو توڑنا مرکز کی غلطی تھی ہم نے اس کی بحالی کے لئے جو کرنا تھا ہم نے پارلیمنٹ میں وہ کیا اور جو دوسرے لوگ تھے انہوں نے وہاں بھی اس کےلئے کچھ بھی نہیں کیا۔“