سرینگر//
ڈی پی اے پی کے چیئرمین ‘غلام نبی آزاد نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے فورا بعد ریاست کا درجہ بحال کیا جانا چاہیے۔
آزاد نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ان کاکہنا تھا’’ ہم نے اصرار کیا تھا کہ ریاستی درجہ اسمبلی انتخابات سے پہلے دیا جانا چاہئے ، لیکن حکومت نے کہا کہ وہ اسمبلی انتخابات کے بعد ایسا کرے گی‘‘۔
ڈی پی اے پی کے چیئرمین نے یہاں سے ۷۵ کلومیٹر دور اننت ناگ ضلع کے ایشموکم علاقے میں ایک ریلی میں کہا۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ انتخابات کے فورا بعد ریاست کا درجہ بحال کیا جانا چاہئے کیونکہ حکومت نے اس کے لئے وقت کی حد مقرر نہیں کی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد بہت عرصہ گزر سکتا ہے۔ لیکن یہ فوری طور پر کیا جانا چاہئے۔
ڈی پی اے پی کے چیئرمین نے کہا کہ چند لاکھ سیاح آنے سے وادی میں بے روزگاری ختم نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی سیاحت محدود ہے جس سے کچھ لوگ روزگار کماتے ہیں، تاہم لوگوں کی اکثریت کو سیاحت سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔
آزاد نے کہا کہ لوگوں کی تقریباً پچانوے فیصد آباد کو سیاحت سے کچھ بھی حاصل نہیں ہو رہا ہے، لہذا سیاحت یہاں کی بے روزگاری کو ختم نہیں کرسکتی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہاں کا اصلی مسئلہ بے روزگاری ہے جسے ختم کرنے کیلئے آج تک کسی نے بھی سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔انہوں نے کہا کہ بے روزگاری ایک ایسا سنگین مسئلہ ہے جو نوجوان نسل کو تباہ کر دیتا ہے،کیونکہ روزگار نہ ملنے کے سبب نوجوان منشیات کی لت میں مبتلا ہو رہے ہیں
ڈی پی اے پی کے چیئرمین نے کہا کہ نوجوان نسل قوم کا اثاثہ ہے، جو نسل قوم کی ترقی اور بجائی کا ضامن ہونا چاہئے، بے روزگاری کے سبب وہ نسل قوم کی بربادی کا مرتکب بنتا ہے اس سے بڑی بدقسمتی ہمارے لئے اور کیا ہو سکتی ہے۔
آزاد نے کہا کہ ایک فرد کا روزگار ایک خاندان کو پالتا ہے اور ڈرگ میں ملوث ایک جوان پورے خاندان کو بربادی کی طرف لے جاتا ہے،لہذا ان کا منشور ہے کہ اقتدار کا موقعہ ملنے پر بے روزگاری کو ختم کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہوگا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے گزشتہ تیس برسوں سے یہاں کی عوام کو دھوکہ میں رکھا، انہیں قطعی طور دوبارہ موقعہ نہیں دیا جانا چاہئے۔