سانبہ/جموں/۱۷فروری
وزیر اعظم نریندر مودی کے اگلے ہفتے کے دورے سے قبل سرحدی سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) اور جموں و کشمیر پولیس نے ہفتہ کے روز سانبہ ضلع میں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ کسی بھی ممکنہ سرحد پار سرنگ کی مشترکہ تلاشی لی۔
گزشتہ دہائیوں کے دوران سرحد پار سے دہشت گردوں، ہتھیاروں اور منشیات کو سرحد پار سے دھکیلنے کے لیے استعمال ہونے والی تقریبا ًایک درجن سرحد پار سرنگوں کو سکیورٹی فورسز نے سانبہ، کٹھوعہ اور جموں اضلاع میں پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کے قریب بے نقاب کیا تھا۔
پولیس نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ ملک مخالف عناصر کے ذریعہ استعمال کی جانے والی ایسی سرنگوں کا پتہ لگانے میں مدد کرنے والے کو پانچ لاکھ روپے کا نقد انعام دیا جائے گا۔
مودی 20 فروری کو جموں کا دورہ کریں گے جہاں وہ 3161 کروڑ روپے مالیت کے 209 پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ جموں کے وسط میں واقع مولانا آزاد اسٹیڈیم میں ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کریں گے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ مودی کے دورے کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کے ایک حصے کے طور پر بی ایس ایف اور پولیس نے سانبا ضلع کے رام گڑھ سیکٹر میں دو گھنٹے طویل سرنگوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کیا۔انہوں نے بتایا کہ آپریشن صبح 9.45 بجے شروع ہوا اور سرچ ٹیموں کو زمین پر کچھ بھی مشکوک نہیں ملا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد کی حفاظت کرنے والے بی ایس ایف کے جوانوں اور سرحدی چوکیوں پر تعینات پولیس اہلکاروں کو زیادہ سے زیادہ الرٹ پر رکھا گیا ہے ، خاص طور پر پاکستان رینجرز کی طرف سے جنگ بندی کی حالیہ خلاف ورزی کے بعد ، اور سرحد پار سے کسی بھی مشکوک نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھنے کے لئے کہا گیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد سے متصل سرحدی علاقوں کے علاوہ ، لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور اندرونی علاقوں میں دہشت گردوں کے حملے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے سیکورٹی انتظامات کو بڑھا دیا گیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز نے امن برقرار رکھنے کے لئے حساس علاقوں میں گشت ، علاقے کی بالادستی اور چیکنگ کو تیز کردیا ہے۔
چہارشنبہ کی شام کو پاکستانی رینجرز نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آر ایس پورہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب مکوال میں بی ایس ایف کی ایک چوکی پر فائرنگ کی جس کا ہندوستانی سرحدی محافظوں نے منہ توڑ جواب دیا۔
سرحد پار سے فائرنگ 25 منٹ تک جاری رہی اور بعد میں بی ایس ایف نے بلا اشتعال فائرنگ پر اپنے ہم منصبوں کے سامنے سخت احتجاج درج کرایا۔
ایل او سی کی حفاظت پر مامور فوجی دستوں نے گزشتہ چھ دنوں میں ضلع پونچھ کے مختلف سیکٹروں میں تین بار پاکستانی ڈرونز کو نشانہ بنایا۔