سرینگر//
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جنرل سکریٹری اور سنیئر لیڈر اشوک کول نے سری نگر میں ہوئی حالیہ ٹارگیٹ ہلاکتوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارے پڑوسی ملک کی سازش ہے جو یہاں امن بگاڑنے کیلئے کچھ نہ کچھ کرتا رہتا ہے ۔
ان کا ساتھ ہی کہنا تھا کہ ان وارداتوں کا مقابلہ نوے کی دہائیوں کے حالات سے نہیں کیا جا سکتا ہے جب بڑی تعداد میں لوگوں کو مارا جاتا تھا۔
بی جے پی جنرل سکریٹری نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سری گفوارہ علاقے میں پارٹی لیڈر صوفی یوسف کے گھر پر تعزیتی مجلس میں شرکت کرنے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
کول نے کہا’’سری نگر ٹارگیٹ ہلاکتوں کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں لیکن اس کا مقابلہ نوے کی دہائی کے واقعات سے نہیں کیا جا سکتا ہے اس دور میں بڑی تعداد میں لوگوں کو مارا جاتا تھا‘‘۔
بی جے پی لیڈر کا کہنا تھا’’ہمارا پڑوسی ملک یہاں امن کو بگاڑنے کیلئے کچھ نہ کچھ کرتا رہتا ہے ، یہ اسی کی سازش ہے ، وہ تربیت یافتہ لوگوں کو یہاں بھیج کر اور یہاں کے کچھ نوجوانوں کو ورغلا کر ایسی حرکتیں کرتا رہتا ہے ‘‘۔
کول نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اس طرح کی حرکتیں نہیں ہونی چاہئے اور مجھے امید ہے کہ سرکار ان کو کنٹرول کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے ایک چیلنج ہے تاہم وہ ان کا بخوبی مقابلہ کر رہی ہیں۔
عارضی ملازمین کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ انصاف کیا گیا اور آگے بھی کیا جائے گا۔پاکستان کے انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا’’پاکستان میں فوج جس کو چاہتی ہے وہی حکومت کرتا ہے ۔‘‘