نئی دہلی//
الیکشن کمیشن (ای سی) نے جمعہ کو اعلان کیا کہ آئندہ عام انتخابات کیلئے۹۶کروڑ۸۸لاکھ کروڑ لوگوں نے اپنا اندراج کرایا ہے۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ۱۸سے ۲۹ سال کی عمر کے دو کروڑ سے زیادہ نوجوان رائے دہندگان کو رائے دہندگان کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
عام انتخابات۲۰۲۴ سے پہلے ایک ماہ کی طویل خصوصی سمری نظرثانی ۲۰۲۴مشق کے بعد الیکشن کمیشن آف انڈیا نے یکم جنوری۲۰۲۴کے حوالے سے ملک بھر کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انتخابی فہرستوں کو کوالیفائنگ تاریخ کے طور پر شائع کیا ہے۔
اس میں حلقہ بندیوں کے بعد جموں و کشمیر اور آسام میں رائے دہندگان کی فہرستوں پر نظر ثانی کی کامیابی سے تکمیل بھی شامل ہے۔ سیاسی جماعتوں کی محتاط منصوبہ بندی، کوآرڈینیشن اور شرکت کے ساتھ کی گئی اس کوشش نے انتخابی فہرستوں کی شمولیت، صحت اور پاکیزگی کے لحاظ سے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
دریں اثنا، الیکشن کمیشن نے کہا کہ صنفی تناسب ۲۰۲۳میں۹۴۰سے بڑھ کر۲۰۲۴ میں۹۴۸ ہو گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی میں انکشافات اور شفافیت کے ساتھ ساتھ انتخابی فہرست کی پاکیزگی اور صحت پر خصوصی زور دیا ہے۔
یاد رہے کہ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے نومبر۲۰۲۲میں خصوصی سمری نظرثانی مشق کے آغاز کے دوران سب سے پہلے پونے میں ایک پریس کانفرنس کی تھی۔انہوں نے انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کے مختلف کاموں کے ساتھ ساتھ ہر مرحلے پر سیاسی جماعتوں کی شرکت کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
مزید برآں، یہ بات قابل ذکر ہے کہ خواتین ووٹروں کے اندراج میں اضافہ ہوا ہے، جو انتخابی فریم ورک کے اندر صنفی مساوات اور شمولیت کیلئے ایک مربوط کوشش کی مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی فہرستوں میں صنفی تناسب میں مثبت اضافہ ہوا ہے جو ملک کے جمہوری تانے بانے کی تشکیل میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔ انتخابی فہرست میں۶۳ء۲کروڑ سے زیادہ نئے رائے دہندگان کو شامل کیا گیا ہے ، جن میں سے تقریباً۴۱ء۱ کروڑ خواتین رائے دہندگان ہیں جو نئے اندراج شدہ مرد رائے دہندگان(۲۲ء۱ کروڑ) سے ۱۵فیصد زیادہ ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ خصوصی طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی) کی۱۰۰ فیصد رجسٹریشن حاصل کرنے کے لئے خصوصی کوششیں کی گئی ہیں، جس سے انتخابی فہرستوں کو اب تک کا سب سے جامع بنا دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق گھر گھر تصدیق کے بعدایک کروڑ ۶۵لاکھ۷۶ہزار۶۵۴ متوفیوں کے نام مستقل طور پر منتقل کیے گئے ہیں اور نقلی رائے دہندگان کے نام انتخابی فہرستوں سے خارج کر دیے گئے ہیں۔
یہ جامع صفائی انتخابی عمل کی سالمیت اور پاکیزگی کو یقینی بناتی ہے۔ ان میں۶۷لاکھ۸۲ہزار۶۴۲ مردہ ووٹرز،۷۵لاکھ۱۱ہزار۱۲۸ مستقل طور پر منتقل / غیر حاضر ووٹرز اور۲۲لاکھ‘۵ہزار۶۸۵ڈپلیکیٹ ووٹرز شامل ہیں۔ (ایجنسیاں)