نئی دہلی/۵فروری
لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا”جب صدر جمہوریہ ہم سب سے خطاب کرنے کے لئے اس نئی پارلیمنٹ کی عمارت میں آئے اور جس فخر اور وقار کے ساتھ سینگول نے پورے جلوس کی قیادت کی ، ہم اس کے پیچھے چل رہے تھے“۔
مودی نے کہا”جب ہم پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں اس نئی روایت میں ہندوستان کی آزادی کے اس مقدس لمحے کی عکاسی کے گواہ بنتے ہیں تو جمہوریت کا وقار بلند ہوتا ہے“۔
مودی نے کہا کہ اپوزیشن ارکان کی تقریروں سے ان کے اس خیال کو تقویت ملی ہے کہ انہوں نے طویل عرصے تک اپوزیشن میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں طویل عرصے تک اپوزیشن میں رہنے کے اپوزیشن کے عزم کو سراہتا ہوں۔” جس طرح آپ کئی دہائیوں تک یہاں (حکومت میں) بیٹھے رہے، اسی طرح آپ وہاں (اپوزیشن میں) بیٹھنے کا عزم کرتے ہیں۔ عوام یقینی طور پر آپ کو اس کی برکت یں دیں گے…“۔ وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن بنچوں پر طنز کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی حیثیت سے وہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے۔” میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ ملک کو ایک اچھی اپوزیشن کی ضرورت ہے“۔
وزیر اعظم نے کہا”میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ میں سے بہت سے (اپوزیشن) الیکشن لڑنے کی ہمت بھی کھو چکے ہیں۔ پچھلی بار بھی کچھ سیٹیں تبدیل کی گئی تھیں، میں نے سنا ہے کہ بہت سے لوگ اس بار بھی اپنی نشستیں تبدیل کرنا چاہتے ہیں“۔
مودی نے کہا”میں نے یہ بھی سنا ہے کہ بہت سے لوگ اب لوک سبھا کے بجائے راجیہ سبھا جانا چاہتے ہیں۔ وہ صورتحال کا جائزہ لے کر اپنے راستے تلاش کر رہے ہیں۔ “