سرینگر//
کشمیر کے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برفباری جاری ہے ۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ ۴۸ گھنٹوں کے دوران ہلکی برفباری کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے عہدیداروں نے بتایا کہ کشمیر کے اونچے علاقوں میں صبح سویرے برف باری شروع ہوگئی جبکہ وادی کے میدانی علاقوں بشمول سرینگر میں بھی دن گزرنے کے ساتھ برفباری ہوئی۔
محکمہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ کشمیر میں زیادہ تر مقامات پر دن کا درجہ حرارت صفر سے تین ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
حکام نے کشمیر کے پہاڑی اور پہاڑی علاقوں میں برفانی تودے گرنے کی وارننگ جاری کی ہے جبکہ موٹر سائیکل سواروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پھسلن والی سڑکوں کے پیش نظر احتیاط سے گاڑی چلائیں۔
حکام نے کہا کہ اس دوران شمالی اور جنوبی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں۱۸سے۱۰؍انچ تک برف باری ہوسکتی ہے جبکہ میدانی علاقوں میں۳سے۶؍انچ تک برف باری ہونے کا امکان ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ وسطی کشمیر کے میدانی علاقوں میں بارشوں کے ساتھ ایک سے ۲؍انچ کی برف باری متوقع ہے ۔ سرینگر میں ہفتہ کی صبح سے ہی ہلکی برف باری وقفہ وقفہ سے جاری ہے تاہم اس دوران معمولات زندگی جاری رہے ۔
موسمیات محکمے کے مطابق صوبہ جموں میں اس دوران گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں جبکہ پیر پنچال اور وادی چناب کے بالائی علاقوں میں برف باری کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں۵فروری کو بھی مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ کہیں کہیں ہلکی برف باری ہوسکتی ہے اور بعد ازاں وادی میں۶سے۱۳فروری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے ۔
محکمے نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۳فروری کی شام سے۴فروری کی شام تک موسم خراب رہنے کی صورت میں مسافروں سے اپیل ہے کہ وہ ٹریفک پولیس کی ایڈوائزری کے مطابق سفر کا پلان کریں۔
دریں اثنا وادی میں خراب موسمی صورتحال کے بیچ سردیوں کا زور برابر جاری ہے ۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۷ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۳ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۱۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۰ء۱۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے ایک اور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۳ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۹ء۱۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۴ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۵ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۴ء۹ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۷ء۸ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۱۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران بھی بھاری برف باری ہوسکتی ہے تاہم درجہ حرارت میں بتدریج بہتری ریکارڈ کی جائے گی۔
دریں اثنا وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر‘ جموں قومی شاہراہ پر دو طرفہ ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے تاہم ڈرائیور حضرات سے احتیاط سے گاڑیاں چلانے کی تاکید کی گئی ہے ۔
ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو جموں صوبہ کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ اور سرینگر لیہہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل مسلسل بند ہے ۔
جموں وکشمیر ٹریفک پولیس نے’ایکس‘پر ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دو طرفہ نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے ۔انہوں نے ڈرائیور حضرات سے لین ڈسپلن کا خیال رکھنے کی تاکید کی۔
پوسٹ میں ڈرائیور حضرات سے کہا گیا’شیر بی بی کے نزدیک روڈ کا ایک حصہ سنگل لین ہے اور روڈ پر کئی مقامات پر پھسلن ہے لہذا احتیاط سے چلنے کی تاکید ہے‘۔
بتادیں کہ سرینگر، جموں قومی شاہراہ اہلیان وادی کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے اس کے بند ہونے سے لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ کے بند ہونے سے وادی کے بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوجاتی ہے اور گراں بازاری کا بازار گرم ہوجاتا ہے ۔