تحریر:ہارون رشید شاہ
تو صاحب کشمیر میں احتجاج کی خبریں آ رہی ہیں … کچھ ایک علاقوں سے آ رہی ہیں… لوگ مظاہرے کررہے ہیں ‘ احتجاج کررہے ہیں ‘ مانگ کررہے ہیں …اور سب سے زیادہ مزاحمت کررہے ہیں… بجلی کے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کیخلاف احتجاج اور مزاحمت ۔لوگوں کا … احتجاج کرنے والے لوگوں کاکہناہے کہ انہیں سمارٹ میٹر نہیں چاہئیں اور… اور اس لئے نہیں چاہئیں کیونکہ ان کا جاننا اور ماننا ہے کہ سمارٹ میٹر مہنگے ہیں… میٹر نہیں بلکہ میٹر نصب کرنے کے بعد بجلی مہنگی ہو جاتی ہے اور… اور وہ مہنگی بجلی نہیں چاہتے ہیں… بجلی چاہتے ہیں… لیکن مہنگی بجلی نہیں چاہتے ہیں … بجلی رہنی چاہئے ‘۷x ۲۴ رہنی چاہئے… لیکن اگر مفت نہیں تو… تو سستی ضرور ہونی چاہئے … سمارٹ میٹروں کی تنصیب کیخلاف احتجاج کرنے والوں سے ہمیں کوئی شکایت نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے… لیکن… لیکن ہمدردی ضرور ہے… ان لوگوں… اُن علاقے کے لوگوں سے ہمدردی ہے‘جن علاقوں کے ساتھ سرکار بار بار اور ہر بار تجربہ کرتی ہے … پہلے میٹروں کو نصب کرکے تجربہ کیا گیا اور… اور اب سمارٹ میٹروں کو لگا کر کیا جارہا ہے … شہر خستہ کے کچھ علاقوں میں تو لوگ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کیخلاف سینہ سپر ہیں… اور اسی شہر خستہ کے کچھ علاقوں میں سمارٹ میٹر کئی ہفتوں اورمہینوں سے کام کررہے ہیں… خاموشی سے کام کررہے ہیں …اور ان علاقوں کے لوگ بھی خاموشی سے یہ سب کچھ قبول کررہے ہیں… ان لوگوں کو میٹروں کی تنصیب پر کوئی اعتراض نہیں تھا اور… اور انہ سمارٹ میٹرلگانے پر وہ سڑکوں پر نکل آئے … اور … اور رہی بات بجلی سپلائی کی تو… تو ان علاقوں میں میٹر لگانے کے وقت ۷ x۲۴ بجلی سپلائی کرنے کا وعدہ تو کیا گیا تھا … لیکن میٹروں کے بعد سمارٹ میٹروں کا دور بھی شروع ہوچکا ہے… لیکن اگر کچھ شروع نہیں ہوا تو… تو۷ x۲۴ بجلی سپلائی شروع نہیں ہوئی…بالکل بھی نہیں ہو ئی ۔اور ایک وہ لوگ ہیں‘ وہ علاقے ہیں‘ جہاں سمارٹ میٹر تو دور کی بات ہے‘ عام میٹر بھی نصب نہیں کئے گئے … بالکل بھی نہیں کئے گئے … لیکن… لیکن اب علاقوں میں پھر سے شروع ہوا ہے… احتجاج اور مظاہرہ شروع ہو ا ہے اور… اور اس لئے ہو ا ہے تاکہ سمارٹ میٹر شروع نہ ہو سکیں … بالکل بھی نہ ہو سکیں۔ہے نا؟