سرینگر//
وادی کشمیر میں خشک موسمی صورتحال کے بیچ ٹھٹھرتی سردیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے تاہم جموں صوبے میں موسمی حالات بہتر ہو رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں گرچہ رواں ماہ کے آخری ایام کے دوران پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری کا امکان ہے تاہم وسیع پیمانے پر برف باری ہونے کے آثار کہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ وادی میں۲۴جنوری تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد میں۲۵سے۲۷جنوری تک کہیں کہیں ہلکی برف باری کا امکان ہے اور پھر۲۰سے۳۰جنوری تک بھی کہیں کہیں ہلکی بارشیں یا برف باری ہوسکتی ہے ۔
محکمے کے مطابق جموں خطے میں آنے والے دو دنوں کے دوران روشنی اور درجہ حرارت میں بہتری متوقع ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۹ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۳ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۸ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارد کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۲ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۱۲ڈگری سینٹی گریڈ، کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۱۰ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قصبہ دراس جو سائیبریا کے بعد دنیا کا دوسرا سرد ترین علاقہ ہے ، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۱۲ڈگری سینٹی گرید ریکارڈ ہوا ہے ۔
ادھر وادی میں سردیوں کے بادشاہ چلہ کلان کے۲۹ویں دن بھی موسم خشک رہا اور دن بھر ہلکی دھوپ چھائی رہی۔
وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال سے جہاں تمام تر شعبہ ہائے حیات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں وہیں یہاں موجود غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہے ۔
وادی میں برف باری کے لئے دعائیہ مجالس اور نماز استسقا کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔