جئے پور//
سائبر کرائم اور انسداد دہشت گردی کے چیلنجوں جیسے داخلی سلامتی کے مسائل اور حال ہی میں نافذ کیے گئے تین فوجداری قوانین کے نفاذ پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ڈی جی پیز اور آئی جی پیز کی تین روزہ کانفرنس جمعہ کو یہاں شروع ہوئی۔
وزیر اعظم نریندر مودی رسمی اجلاس میں خطاب کرنے سے پہلے ملک کے اعلی پولیس افسران سے بات چیت کریں گے ، جبکہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کانفرنس کے دوران موجود رہیں گے جو کئی سیشنوں پر محیط ہوگی۔
مرکزی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سالانہ اجلاس میں پولیسنگ میں ٹکنالوجی، بائیں بازو کی انتہا پسندی، جیل اصلاحات، خالصتان حامی گروپوں کی سرگرمیوں اور جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) رینک کے تقریباً ۲۵۰؍افسران جے پور کے راجستھان انٹرنیشنل سینٹر میں کانفرنس میں جسمانی طور پر شرکت کر رہے ہیں، جبکہ ۲۰۰ سے زیادہ دیگر ورچوئل طور پر اس میں حصہ لے رہے ہیں۔
افسر نے بتایا کہ کئی افسروں کو انسداد دہشت گردی، آن لائن دھوکہ دہی، جموں و کشمیر میں سرحد پار دہشت گردی، خالصتان حامی گروپوں کی سرگرمیوں اور بائیں بازو کی انتہا پسندی جیسے مخصوص موضوعات پر پریزنٹیشن دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ان تمام ابھرتے ہوئے داخلی سلامتی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔مودی۶؍ اور۷جنوری کو کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
مزید برآں، کانفرنس میں پولیسنگ اور سکیورٹی میں مستقبل کے موضوعات جیسے مصنوعی ذہانت اور ڈیپ فیک جیسی نئی ٹکنالوجیوں سے درپیش چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔یہ کانفرنس ٹھوس ایکشن پوائنٹس کی نشاندہی اور ان کی پیش رفت کی نگرانی کا موقع بھی فراہم کرتی ہے، جو ہر سال وزیر اعظم کے سامنے بھی پیش کی جاتی ہے۔
ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ یہ کانفرنس ضلعی، ریاستی اور قومی سطح کے پولیس اور انٹیلی جنس افسران کے ساتھ شناخت شدہ موضوعات پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کا اختتام ہے۔
کانفرنس میں ہر موضوع کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بہترین طریقوں کو پیش کیا جائے گا تاکہ ریاستیں ایک دوسرے سے سیکھ سکیں۔۲۰۱۴ سے وزیر اعظم نے اس کانفرنس میں گہری دلچسپی لی ہے۔
اس سال کی کانفرنس میں ناشتے، دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے پر آزادانہ موضوعاتی مباحثوں کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔