سرینگر//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ۹جنوری کو جموں وکشمیر کے دورے پر آرہے ہیں جس دوران وہ سیکورٹی منظر نامے کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیں گے۔
معلوم ہوا ہے کہ دورے کے دوران وزیر داخلہ اگلی چوکیوں کا بھی دورہ کریں گے۔ ممکنہ دورے کے پیش نظر جموں وکشمیر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ جموں میں یونین ٹریٹری کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیں گے جبکہ وہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی ملاقی ہونگے۔
معلوم ہوا ہے کہ وزیر داخلہ دورے کے دوران بھارتیہ جنتاپارٹی کے مقامی لیڈروں کے ساتھ بھی میٹنگ کریں گے جس دوران آنے والے پارلیمانی چناؤ کے حوالے سے بھی لیڈروں کو ٹاسک دیا جائے گا۔
باوثوق ذرائع کے مطابق پونچھ اور راجوری میں دہشت گرد سرگرمیوں میں اضافہ کے بیچ وزیر داخلہ کا جموں وکشمیر کا دورہ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔
بتادیں کہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں پچھلے کچھ ماہ کے دوران دہشت گرد سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ دورے کے دوران راجوری اور پونچھ اضلاع میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن کے بارے میں آگاہی حاصل کریں گے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا اتوار کو ایک روزہ دورے پر جموں وارد ہو رہے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر داخلہ نے منگل ۲ جنوری کو دہلی میں جموں کشمیر کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے والی ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔شاہ نے میٹنگ میں علاقے کی مکمل بالادستی اور انسداد دہشت گردی کے نظام کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی۔
یہ جائزہ میٹنگ راجوری پونچھ اضلاع میں گزشتہ ماہ فوج کے ایک قافلے پر ہوئے حملے‘ جس میں چار فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ‘ کے پس منظر میں طلب کی گئی تھی ۔
وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر میں پولیس، ہندوستانی فوج اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن اور مکمل علاقے پر مکمل بالادستی کی ہدایت دی تاکہ سیکورٹی کو مضبوط بنایا جاسکے۔ انہوں نے مقامی انٹیلی جنس کو فروغ دینے اور مضبوط کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے نمٹنے کیلئے تمام مناسب طریقہ کار اپنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے مقامی انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے دہشت گردی سے متعلق واقعات میں نمایاں کمی‘ دراندازی اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سیکورٹی ایجنسیوں اور انتظامیہ کی کوششوں کی ستائش کی۔
یہ میٹنگ گزشتہ سال۲۱دسمبر کو راجوری کے پونچھ علاقے میں ڈیرہ کی گلی سے گزرنے والی فوج کی دو گاڑیوں پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے بعد شروع ہونے والے انکاؤنٹر میں چار فوجیوں کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کے چند دن بعد منعقد کی گئی تھی۔