نئی دہلی// عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے جمعرات کو ای ڈی کے سمن کو سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کو آئندہ لوک سبھا میں جیل میں ڈال کر انتخابی مہم سے دور رکھنے کی سازش ہے ۔
اے اے پی کے سینئر لیڈر اور وزیر سوربھ بھاردواج نے آج نامہ نگاروں سے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ بار بار کی درخواستوں کے باوجود اب تک نہ تو ای ڈی اور نہ ہی مرکزی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ مسٹر کیجریوال سے کس حیثیت سے تفتیش کر رہی ہے ، انہیں کس لئے طلب کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت لوک سبھا انتخابات سے قبل وزیر اعلیٰ کو گرفتار کرنے کی سازش کر رہی ہے تاکہ وزیر اعلیٰ انتخابی مہم نہ چلا سکیں۔
مسٹر بھاردواج نے کہا کہ کسی نہ کسی بہانے اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن ماضی میں بدعنوانی کے الزام میں اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوتے ہی صاف ہو جاتے ہیں۔ ‘‘ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو ای ڈی کسی نہ کسی معاملے میں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ہر روز بی جے پی کے لیڈروں کے خلاف ہمارے سامنے بڑے بڑے کیس آ رہے ہیں، لیکن کوئی ای ڈی نہیں ہے اور سی بی آئی ان سے پوچھ گچھ نہیں کر رہی ہے ، کوئی گرفتاری نہیں ہو رہی ہے ۔
مسٹر بھاردواج نے کہاکہ ‘‘بڑے لیڈر جن کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی نے بدعنوانی کی مہم چلائی، خواہ وہ سویندو ادھیکاری، ہیمنت بسوا سرما، پیما کھانڈو، نارائن رانے ، چھگن بھجبل، اجیت پوار، پرفل پٹیل اور بی جے پی نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے ، لیکن جیسے ہی وہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئے ، ان تمام لوگوں کو بری کر دیا گیا اور ان کے خلاف مقدمات کی سماعت روک دی گئی۔
مسٹر بھاردواج نے کہا کہ یہ پورا واقعہ سیاسی طور پر محرک ہے اور وزیر اعلیٰ کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے سے روکنے کے لیے اسپانسر کیا گیا ہے ۔