نئی دہلی//
سرحد پار سے ہندوستانی علاقے میں ہتھیاروں اور منشیات کی اسمگلنگ کیلئے ڈرون کا استعمال اگلے چھ ماہ میں ختم ہو جائے گا کیونکہ ملک مخالف عناصر کی اس طرح کی تمام مہم جوئیوں کو روکنے کیلئے ایک دیسی اینٹی ڈرون ٹکنالوجی تیار کی جا رہی ہے۔
سکیورٹی ایجنسیاں اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کے تین ڈیزائنوں پر کام کر رہی ہیں اور حتمی نتیجہ تین یا تینوں کا مجموعہ ہو سکتا ہے۔
سرکاری عہدیداروں کاکہنا ہے کہ ڈرون کے استعمال کے ذریعے سرحد پار سے اسلحے اور منشیات کی اسمگلنگ کی لعنت اگلے چھ ماہ میں ختم ہوجائے گی۔ یقینی طور پر اس وقت تک اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی نصب کردی جائے گی۔
ان کاکہنا تھا کہ نئی ٹکنالوجی پر تجربات جاری ہیں اور یہ حتمی شکل دینے کے پیشگی مرحلے میں ہے۔
پنجاب اور جموں و کشمیر میں ڈرون یا بغیر پائلٹ کے ہوائی گاڑیوں (یو اے وی) کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان سے اسلحہ، گولہ بارود اور منشیات گرانا کئی سالوں سے سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔
حکومت نے اگست میں بتایا تھا کہ گزشتہ تین سالوں میں پنجاب میں سرحد پار سے ہتھیاروں اور منشیات کی اسمگلنگ کیلئے ۵۳ واقعات کا پتہ چلا ہے۔
حکومت کی جانب سے اس خطرے کو روکنے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں بی ایس ایف کے ذریعہ سرحدوں پر چوبیس گھنٹے موثر برتری ، نگرانی ، گشت ، ناکے لگانا اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ نگرانی کی چوکیوں کی نگرانی شامل ہے۔
گزشتہ سال مارچ میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نسیتھ پرمانک نے کہا تھا کہ وزارت داخلہ نے بارڈر سکیورٹی فورس کے ڈائرکٹر جنرل کی نگرانی میں اینٹی روگ ڈرون ٹیکنالوجی کمیٹی قائم کی ہے جس کا مقصد بدمعاش ڈرونز کا مقابلہ کرنے کیلئے دستیاب ٹکنالوجی کا جائزہ لینا اور روج ڈرونز سے نمٹنے میں اس کی افادیت کی تصدیق کرنا ہے۔ (ایجنسیاں)