سرینگر /30 دسمبر
جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) آر آر سوائن نے ہفتہ کو کہا کہ اس سال اب تک عسکریت پسندوں کی بھرتی میں 80 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
جموں و کشمیر کے ڈی جی پی نے سال کے آخر میں ایک پریس بریفنگ میں عسکریت پسندوں کی بھرتی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2023 میں اس میں 80 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
ڈی جی پی نے کہا”ہمارے لیے سب سے بڑی کامیابی (عسکریت پسندوں کی) بھرتیوں میں 80 فیصد کمی تھی کیونکہ 2022 میں 130 کے مقابلے میں اس سال اب تک صرف 22 بھرتیاں دیکھی گئیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ پچھلے سال 113 عسکریت پسند مارے گئے تھے اور(عسکریت پسندوں) کی بھرتیوں کو روک کر، اس سال عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ ہمارے لڑکوں کی زندگیاں بھی بچائی گئی ہیں“۔
سوائن نے کہا کہ گزشتہ سال عسکریت پسندوں سے متعلق سرگرمیوں میں 31 شہری ہلاک ہوئے تھے جبکہ 2023 میں یہ تعداد کم ہو کر 14 رہ گئی۔” پچھلے سال دہشت گردی سے متعلق جرائم کے 125 واقعات ہوئے تھے اور اس سال 2023 میں یہ تعداد گھٹ کر 46 رہ جانے کے بعد اس میں 63 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے“۔
سوائن نے مزید کہا کہ تین دن میں ایک بار دہشت گردی کا واقعہ پیش آتا تھا اور اس کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔
ہڑتال کی کال کے بارے میں ڈی جی پی نے کہا کہ یہ 2022 میں پہلے ہی کم تھی اور اس سال اس میں مزید کمی آئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عسکریت پسند تنظیموں اور علیحدگی پسندوں کی جانب سے منظم ہڑتال کی کال اور اس کے ردعمل کا اندازہ لگاتے ہوئے 2023 میں صفر تھی۔