نئی دہلی/۱۲مئی
بھارتی فوج نے پیر کے روز دوبارہ واضح کیا کہ آپریشن سندر دہشت گردوں اور پاکستان میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف تھا، نہ کہ ملک کی فوج کے خلاف۔
ایئر مارشل اے کے بھارتی نے نئی دہلی میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا”ہمارا لڑائی دہشت گردوں کے ساتھ تھی، اور نہ کہ پاکستان کے فوجی کے ساتھ“۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک افسوس کی بات ہے کہ پاکستانی فوج نے مداخلت کا انتخاب کیا اور دہشت گردوں کے لئے، اس لئے ہم نے جواب دینے کا انتخاب کیا۔
بریفنگ کے دوران، فوجی حکام نے بھی کہا کہ بھارت میں تمام فوجی اڈے اور نظام مکمل طور پر فعال ہیں اور اپنے اگلے مشن کے لئے تیار ہیں۔
ہوا بازی کی کارروائیوں کے ڈائریکٹر جنرل، آئی اے ایف، ایئر مارشل اے کے بھارتی نے کہا کہ بھارت کا مضبوط ہوا بازی دفاعی نظام پاکستانی کوششوں کو بھارتی تنصیبات کو نشانہ بنانے میں مو¿ثر طریقے سے ناکام بنا رہا ہے۔ایک اور نمایاں چیز دیسی ہوا بازی دفاعی ہتھیاروں جیسے آکاش نظام کی شاندار کارکردگی تھی۔انہوں نے کہاکہ انٹیگریٹڈ ایئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم نے پاکستان کی فوجی کارروائیوں کو ناکام بنا دیا۔
ڈائریکٹر جنرل آف ایئر آپریشنز ایئر مارشل اے کے بھارتی نے کہا کہ فضائی دفاعی نظام ملک کے لیے دیوار کی طرح کھڑا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’فضائی دفاعی نظام ملک کے لیے دیوار کی طرح کھڑا تھا اور دشمن کے لیے اس میں گھسنا ناممکن تھا۔‘
ایئر مارشل اے کے بھارتی نے دعویٰ کیا کہ انڈیا کے فضائی دفاعی نظام نے پاکستان کی طرف سے لانچ کیے گئے ڈرون اور دیگر ہتھیاروں کو مار گرایا۔
اس دوران ایئر مارشل اے کے بھارتی نے چینی ساختہ میزائل پی ایل 15 کا بھی ذکر کیا۔ کچھ تصاویر دکھاتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ پرزے ’چینی میزائل پی ایل 15 کے ہیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ انڈیا پر پاکستان کے حملے میں استعمال ہونے والا پی ایل 15 میزائل اپنے ہدف تک پہنچنے میں ناکام ہوا۔
ایئر مارشل اے کے بھارتی نے کہا کہ ’ہماری لڑائی دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف تھی۔ اسی لیے 7 مئی کو ہم نے صرف دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔‘
’لیکن بدقسمتی سے پاکستانی فوج نے دہشت گردوں کی حمایت کرنا مناسب سمجھا اور اس لڑائی کو اپنی لڑائی بنا لیا۔ اس صورتحال میں ہماری جوابی کارروائی انتہائی ضروری تھی اور اس میں انھیں جو بھی نقصان ہوا اس کے ذمہ دار وہ خود ہیں۔‘
دریں اثنا انھوں نے ترک ساختہ ڈرونز بھی مار گرانے کا دعویٰ کیا۔انھوں نے کہا کہ ’ہماری سبھی فوجی تنصیبات اور سسٹم پوری طرح کام کر رہے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اپنے آئندہ مشن کے لیے تیار ہیں۔‘
اے کے بھارتی کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر انڈیا اور پاکستان کے کتنے جنگی جہازوں اور ڈرونز وغیرہ نے اس میں حصہ لیا، اس طرح کے آپریشنل تفصیلات کے بارے میں نہیں بتایا جا سکتا اور نہ اس کی وضاحت کی جا سکتی ہے۔