سرینگر//
جموں کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹری میں گذشتہ بارہ گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے تین زلزلوں کے ہلکے جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
نیشنل سینٹر فار سیسمالوجی کے مطابق پیر کی شب کے۱۰بجکر۲۶منٹ پر زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ اس زلزلے کی ریکٹر اسکیل پر شدت۷ء۳ریکارڈ کی گئی جبکہ زیر زمین اس کی گہرائی۵کلو میٹر تھی۔
سینٹر کے مطابق لداخ کے لیہہ میں منگل کی علی الصبح۴بجکر۳۳منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ اس زلزلے کی ریکٹر اسکیل پر شدت ۵ء۴ریکارڈ کی گئی جبکہ زیر زمین اس کی گہرائی۵کلو میٹر تھی۔
سینٹر کے مطابق تیسرا زلزلہ لداخ کے لیہہ میں ہی میں منگل کی صبح۸بجکر۴۱منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ اس زلزلے کی ریکٹر اسکیل پر شدت۵ء۳ریکارڈ کی گئی جبکہ زیر زمین اس کی گہرائی۱۳کلو میٹر تھی۔تاہم ان زلزلوں سے کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر اور لداخ میں۱۸دسمبر کو یکے بعد دیگر پانچ بار زلزلوں کے جھٹکے محسوس کئے گئے جن سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا تھا۔جموں وکشمیر زلزلیاتی پیمانے پر سب سے زیادہ خطرناک زون پانچ اور چار میں آتا ہے ۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ انسانی مداخلت زلزلوں کے آنے کی وجہ ہوسکتی ہے لیکن اس سے بڑے پیمانے کے زلزلے نہیں آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ آنے میں شدت سے زیادہ مرکز اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔
ماہرین کے مطابق زلزلے آنے کے بارے میں کوئی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی ہے البتہ ڈیٹا کی تحقیق کے بعد سائنسدان یہ کہہ سکتے ہیں کہ کسی خاص جگہ چار پانچ سال میں زلزلہ آسکتا ہے جس کی شدت یہ ہوسکتی ہے ۔ ان کا مزید کہنا کہا کہ جموں و کشمیر میں سالانہ قریب تین سو زلزلے آتے ہیں لیکن ان میں سے بیشتر ایسے ہوتے ہیں جنہیں محسوس نہیں کیا جاتا ہے ۔