جموں/25دسمبر
فوج کے سربراہ جنرل منوج پانڈے پیر کے روز جموں خطے میں موجودہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے یہاں پہنچے جہاں سرحدی ضلع پونچھ میں فوج کی گاڑیوں پر حال ہی میں گھات لگا کر کئے گئے حملے میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لئے بڑے پیمانے پر جاری آپریشن جاری ہے۔
چیف آف آرمی اسٹاف جموں پہنچے اور بعد میں راجوری پونچھ سیکٹر کے لئے روانہ ہوگئے تاکہ فورس کی آپریشنل تیاریوں اور موجودہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔
شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی، جموں میں واقع وائٹ نائٹ کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین اور سینئر سول انتظامیہ اور پولیس افسران راجوری اور پونچھ کے جڑواں اضلاع میں انسداد دہشت گردی آپریشن کی نگرانی اور امن و امان برقرار رکھنے کے لئے موجود ہیں۔
جمعرات کے روز پونچھ کے سرن کوٹ علاقے میں ڈھیرا کی گلی اور بفلیاز کے درمیان دھتیار موڑ پر دہشت گردوں نے ان کی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا جس میں چار جوان ہلاک ہوگئے تھے۔
حملے کے بعد فوج نے مبینہ طور پر 27 سے 42 سال کی عمر کے تین شہریوں کو پوچھ تاچھ کے لیے اٹھایا تھا۔ وہ 22 دسمبر کو مردہ پائے گئے تھے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ گھات لگا کر حملے کے مقام کے قریب بڑے پیمانے پر تلاشی مہم جاری ہے ، جس میں قریبی ضلع راجوری میں سورنکوٹ اور تھانہ منڈی جنگل دونوں شامل ہیں۔پونچھ اور راجوری میں مسلسل تیسرے دن بھی موبائل انٹرنیٹ معطل رہا۔
جمعرات کے روز گھات لگا کر کیے گئے حملے کے سلسلے میں مبینہ طور پر پوچھ تاچھ کے لیے سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے حراست میں لیے جانے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی تین شہریوں کی ہلاکت کے بعد ہفتہ کی صبح ان خدمات کو معطل کر دیا گیا تھا۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے ہفتہ کے روز ہلاک ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ کو معاوضہ اور نوکریوں کا اعلان کیا اور کہا کہ میڈیکو لیگل رسمی کارروائی کی گئی ہے اور مناسب اتھارٹی کی طرف سے اس معاملے میں قانونی کارروائی شروع کی گئی ہے۔