جموں//
جموںکشمیر کے راجوری، پونچھ اورریاسی اضلاع میں امسال ابتک۱۹سیکورٹی فورسز اہلکار اور۲۸دہشت گردوں سمیت۵۴؍افراد مارے گئے ۔
پچھلے دو برسوں کے دوران پونچھ اور راجوری اضلاع میں ملی ٹینٹوں حملوں میں۳۴فوجی جاں بحق ہوئے ہیں۔
امسال جنوری کے مہینے میں دہشت گردوں نے ڈانگری راجوری میں شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت سات عام شہری ہلاک جبکہ۱۴دیگر زخمی ہوئے تھے ۔
نومبر۲۳کو راجوری میں ہوئے ایک خونین تصادم میں دو کیپٹن سمیت پانچ فوجی جاں بحق جبکہ تین اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے تھے ۔
ستمبر۱۳کو راجوری میں ملی ٹینٹوں کی فائرنگ میں ایک فوجی مارا گیا۔پانچ مئی کو راجوری میں ہوئے ایک آئی ای ڈی دھماکے میں پانچ پیرا کمانڈز جاں بحق ہوئے ۔
اپریل ۲۰کو پونچھ میں دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ فوجی جاں بحق ہوئے تھے ۔
۲۰۲۲کے اگست مہینے میں راجوری میں ہوئے فدائین حملے میں پانچ فوجی جاں بحق جبکہ کئی دیگرزخمی ہوئے ۔۲۰۲۱کے اکتوبر مہینے میں مینڈھر سب ڈویژن میں جے سے او سمیت چار فوجی شہید ہوئے تھے ۔
۲۰۲۱میں ہی اکتوبر کے مہینے میں سرنکوٹ پونچھ میں دہشت گردوں کے حملے میں جے سی او سمیت پانچ فوجی از جان ہوئے تھے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو بفلیاز راجوری میں دہشت گردوں کی جانب سے فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کرنے کے بعد تفتیشی ایجنسیوں نے جانچ پڑتال شروع کی ہے اور ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا ہے کہ چند مقامی لوگوں نے دہشت گردوں کی مدد کی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد دہشت گرد وں نے سیکورٹی فورسز کا اسلحہ بھی چھین کر وہاں سے نو دو گیارہ ہوئے ۔
دریں اثنا جموں میں محکمہ دفاع کے تعلقات عامہ کے آفیسر لیفٹیننٹ کرنل سنیل برتوال نے کہاکہ بفلیاز راجوری میں حملہ آوروں کی دوسرے روز بھی تلاش جاری رہی۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔